کراچی: کراچی میں گندم اور آٹے کا بحران ختم ہوگیا اور آٹے کی قیمت میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
حکومتی اداروں کی جانب سے ممکنہ کاروائی کے خوف کے باعث ذخیرہ شدہ گندم کے وسیع ذخائراوپن مارکیٹ میں آگئی لیکن تھوک مارکیٹ میں گندم کی فروخت محدود ہوگئی ہے۔ تھوک ڈیلر نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں جمعہ کوگندم کی 100 کلوگرام کی بوری مزید 500 تا 600 روپےکمی سے 4400 تا 4500 روپے ہوگئی ہے، اس طرح سے فی 100 کلو گرام گندم کی فی بوری کی قیمت5000 ہزار سے کم ہوکر 4500 تا 4400 روپے کی سطح پرآگئی ہے۔
واضع رہے کہ گزشتہ 10 روز کے دوران فی 100 کلوگرام گندم کی بوری کی قیمت میں مجموعی طورپر 1000 تا 1100 روپے کی کمی واقع ہوچکی ہے، فلورملز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ حکومت سندھ کی جانب سےکراچی کی 74فلورملوں کو اب تک 100کلوگرام گندم کی 18ہزاربوریاں فراہم کردی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ سندھ حکومت نے شہرکی فلورملوں کو لانڈھی میں واقع تین مختلف گوداموں سے 34 روپے 50 پیسے فی کلوگرام سبسڈائز ریٹ پرگندم فراہم کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ فلور ملوں کی جانب سےتھوک مارکیٹ میں ڈھائی نمبر آٹے کی 50 کلوگرام کی حامل فی بوری2550 روپے میں فراہم کی جارہی ہے جب کہ فائن آٹے کی 50 کلوگرام کی بوری2650 روپے میں فراہم کی جارہی ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ فلورملوں کی جانب سے430 روپے میں 10 کلوگرام کے سستے آٹے کی ترسیل بھی کراچی کے تمام اضلاع اور بچت بازاروں میں جاری ہے۔ دوسری جانب گندم کی اوپن مارکیٹ گھٹنے سے چکی مالکان خوردہ سطح پرفی کلوگرام چکی آٹا 62 تا65 روپےمیں فروخت کررہے ہیں۔
Comments are closed.