کوئٹہ ( سٹاف رپورٹر) ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں احتجاج جاری اور منگل سے انہوں نے اوپی ڈیز کے ساتھ آپریشن تھیٹرز بھی بند کردیے جس کے باعث غریب مریضوں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے
اس سلسلے میں کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کی جانب سے ہڑتال کیمپ لگایا ہے جہاں ہڑتالی ڈاکٹروں کا احتجاج جاری ہے
ان کامطالبہ ہے کہ گرفتار ڈاکٹروں کو فوری طور رہا کرکے انکے خلاف قائم مقدمات واپس لیے جائیں اور ہسپتال میں شبعہ امراض قلب سمیت دیگر شعبوں میں بنیادی سہولیات فراہم کی جاے –
واضع رہے کہ گذشتہ روز بلوچستان حکومت کےخلاف دھرنے سے گرفتار ڈاکٹروں کو ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ منتقل کردیاگیا
ترجمان وائی ڈی اے کے مطابق جیل منتقل ہونے والوں میں چودہ پندرہ ڈاکٹراور چار پیرامیڈیک اسٹاف شامل ہے-
پولیس کےمطابق گرفتار ڈاکٹروں کو اس سے قبل مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا – عدالت نے سڑک بند کرنے اور شہریوں کو تکلیف میں مبتلاکرنے کے جرم میں انہیں جیل منتقلی کے احکامات صادر کیے-
گرفتار ڈاکڑوں نے ایک ہفتے سے کوئٹہ کے ریڈ زون میں اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیاتھا جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار ہوناپڑا-
ترجمان وائی ڈی اے کے مطابق ینگ ڈاکٹرز کی قیادت کی گرفتاری کے لیے پولیس کی جانب سے انکے گھروں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے –
جس کے خلاف سول ہسپتال میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈ یکس سٹاف نے ہڑتال کردی- اور کہا کہ گرفتار ڈاکٹروں کی رہائی تک او پی ڈیز و آپریشن تھیٹرز کا بائیکارٹ جاری رہے گا –
ینگ ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ اگر گرفتار ڈاکٹرز رہانہ ہوے تو وہ ایمرجنسی سروسز بھی بند کرینگے۔اور ڈاکٹرز کیخلاف ایف آئی آر واپس لینے تک مزاکرات نہیں کرینگے۔اس کے علاوہ ہم استعفیٰ دینے کو تیار ہیں استعفیٰ لو ہم گھر جائیں گے۔
پولیس نے ہفتے کے روز ریڈزون میں احتجاج کرنے پر ڈاکٹرز سمیت19 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا ان پر احتجاج کے دوران سڑک بند کرنے کریمنل لاء آرڈیننس اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے-
Prev Post
Comments are closed.