کوئیٹہ (خبردار نیوز ) بلوچستان ہائیکورٹ کورٹ میں منعقد وکلاء کنویشن سے خطاب کرتے ہوئے وکلا کا کہناتھا کہ ملک میں جاری سیاسی و عدالتی بحران ختم کرنے کے لیے فوری طور پر فل کورٹ بینچ تشکیل دیاجائے،وکلا آئین کی بالادستی اور جہموریت کے استحکام کے لیے متحد ہیں ،اداروں کی ایک دوسرے کے اختیارات میں مداخلت سے غیر جمہوری قوتیں فائد اٹھائیں گئی
بلو چستان ہائیکورٹ میں بلوچستان بار کونسل کے زیراہتمام آئین کی بالادستی ،پارلیمنٹ کی سپر میسی،اور عوام کی حقیقی حکمرانی کے عنوان سے آل پاکستان وکلا کنویشن کا انعقاد کیاگیا،کنویشن میں ملک بھر سے آنے ہوئے وکلا تنظمیوں کے رہنماوں نے شرکت کی کنویشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے صدر عابد زبیری نے خطاب کرتے ہویے کہاکہ وکلا برادی نے ہمیشہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے جدوجہد کی اور کامیابی سے ہمکنار ہوئے ہیں انہوں نے کہ وکلابراری نے جب بھی بلوچستان سے کوئی تحریک شروع کی ہے اس میں کامیابی حاصل ہوئی اور اس مرتبہ بھی بلو چستان نے پل کرتے ہوئے اس جدوجہد کا آغاز کردیا ہے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان بار کونسل حسن رضاپاشا،سپریم کورٹ بار کے سابق صدوریاسین آزاد،امان اللہ کنرانی،احسن بھون،کامران مرتضی،سید قلب حسن شاہ، سابق چیئر مین پاکستان بار کونسل امجد شاہ چیئرمین پنجاب بار کونسل بشارت اللہ،وائس چئیرمین خیبر پختوانخوا زر بادشاہ ،سپریم کورٹ بار کونسل سنیئر نائب صدر یوسف مغل بلوچستان ہائیکورٹ بار کے سابق صدر عبدالمجید کاکڑ سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عدالیہ کی تقسیم سے ملکی ادارے کمزور ہورہے ہی وکلا کا متفقہ مطالبہ تھا کہ انتخابات کے معاملے پر فل کورٹ تشکیل دیاجائے وکلا عدالیہ اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے سیاسی وابستگی سے بالا تر ہوکر جدوجہد کرنے کا عظم رکھتے ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے ذاتی مفادات کے لیے کام کیا جس کی وجہ سے آج عدالیہ پر انگلیاں آٹھ رہی ہیں یہ تاثر دہاجارہاہے کہ چار ججز سپریم کورٹ کو چلا رہے ہیں وکلا اپنے ادارے کو غیر جانبدار رکھنا چاہتے ہیں دستور پاکستان کے کے تقدوس کا خیال رکھاجائے ملک کے عوام کو کبھی حقیقی حکمرانی ننصیب ہی نہین ہوئی بلوچستان کی مائیں آج بھی اپنے لاپتہ لخت جگر کی رائے تک رہی ہیں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف دائر ریفرنس کی واپسی کا خیرمقدم کرتے ہی سپریم کورٹ نے میں ججز کی تعیناتی کا منظم طریقہ کار وضح کیاجائے ریٹائرڈ،ججز ،جرنیلوں اور بیورکریٹس کی محکموں میں دوبارہ تعیناتی کا قانوں منظور کیاجائے پارلیمنٹ بنائے ہوئے قانون کو ملک میں موجود سیاسی و آئینی بحران کا ذمہ دار عدالیہ ہیں چند افراد ذاتی مفادات کے لیے ہے سب کچھ ہورہا ہے
Comments are closed.