مستونگ میں جمعہ کے روز 12 ربیع الول کے جلوس میں دھماکے سے اب تک مرنے والوں کی تعداد 52
تک پہنچ چکی ہے جبکہ زخموں کی تعد اد 55 بتائی گئی ہے
ڈسٹرکٹ ہلتھ آفیسر مستونگ ڈاکٹرعبدالرشید محمد شہی کے مطابق مرنے والے 52 افراد میں بچے بھی شامل
ہیں جبکہ زخمیوں کی ایک بڑی تعداد کو ابتدائی طبعی امداد فراہم کرنے کے بعد کوئٹہ کے سول ، بی ایم سی
اور شیخ زاہد ہسپتال منتقل کردیا گیا
کوئٹہ میں سول ہسپتال کے ترجمان وسیم بیگ کے مطابق سول ہسپتال میں اس وقت زخمی افراد کی تعداد 51
ہے جبکہ 5 افراد کی لاشیں بھی پڑی ہیں
اس بارے میں جب نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹرامیر محمد جوگیزئی سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ
تمام زخمیوں کو علاج معالجہ کی تمام سہولیتں فراہم کی جارہی ہیں
انکے مطابق کوئٹہ کے تما م سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے
دوسری جانب انسپکٹر جنرل پولیس عبدالخالق شیخ نے مستونگ کا دھماکہ خودکش قراد دیا ہے اور کہا ہے کہ
ڈی ایس پی مستونگ نواز گشکوری نے خودکش کو جلوس میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی کہ
دھماکہ ہوا جس میں 3 پولیس ہلکار زخمی ہوے ہیں
اس سلسلے میں نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے خبردار نیوز کو بتایا کہ دھماکہ میں شدید زخمیوں کی
جان بچانے کےلیے سرکاری خرچے میں انہیں کراچی منتقل کرنے کا پروگرام ترتیب دیا جارہا ہے
انکے مطابق دھماکہ میں جان بحق اور زخمیوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے
ادھر کوئٹہ میں وزیراعلی بلوچستان علی مردان ڈومکی نے دھماکہ سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوے تین
روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے
مستونگ پولیس نے واقعہ سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں
آئی ہے اور نہ ہی کسی نے اسکی زمہ داری قبول کی ہے
Comments are closed.