بارکھان ( حیات خان کھتران سے ) ضلع بارکھان جس کا تعلیمی کلسٹر بجٹ جو سالانہ تقریباً چار کروڑ روپے ہے جس کا پیسہ بارکھان کے غریب طلباء کی کتابوں وردیاں اور قلم وغیرہ پر خرچ ہونا تھا
مگر افسوس بارکھان کے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں بیٹھے دو بابو اور ان کے ساتھ ملے دو ٹھیکے دار سارا بجٹ کلسٹر ہیڈز کے ساتھ مل کر ہڑپ کر جاتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں اور نا کسی کو پتا چلتا ہے کہ ٹینڈرز کہاں ہوتے ہیں کس آخبار میں ایڈ آتا ہے کسی کوئی خبر نہیں BPPRA میں ایڈ دے کر چھپا لیتے ہیں
تاکہ کسی کو ٹینڈرز ڈیٹ کا پتا نا چلے یا پھر ضلع کا نام تبدیل کر دیتے ہیں تاکہ BPPRA کی ویب سائٹ میں کوئی ایڈ ڈھونڈا نا جا سکے ۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا کسی نے عدالت سے رجوع کیا کہ یہ بجٹ کہاں جاتا ہے ؟ یا کسی نے کلسٹر ہیڈز سے جا کے پوچھا کہ آپ کے ٹینڈرز کب ہوتے ہیں اور فیڈنگ سکولوں کا بجٹ کہاں جاتا ہے ؟
یقیناً کوئی یہ سوال نہیں کرے گا کیونکہ کسی کو کوئی علم ہی نہیں ہوتا اور یہ دو بابو اور دو ٹھیکے دار غریب طلباء کا حق کھا رہے ہیں
اس سلسلے میں بارکھان کے شہریوں نے وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزیر تعلیم سے صورتحال کا نوٹس لینے اور غریب طلبہ وطالبات کو انکا حق دلوانے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے –
Prev Post
Comments are closed.