کوئٹہ ( خبردار نیوز )وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی حالت خطر ے باہر ہوگئی
انکی حالت کل رات اس وقت طبیعت اچانک خراب ہوئی جب انہوں نے کل سات بجے سنیئر صحافیوں کو وزیراعلی
ہاوس طلب کرکے میڈیا ٹاک کرنی تھی
تاہم سات بجے سی ایم ہاوس پہنچنے والے سنیئر صحافیوں نے تین گھنٹے تک انظار کیا کہ وزیراعلی سی ایم
ہاوس کے انکسی سے نکل کرمیڈیا ٹاک کریں گے
لیکن تین گھنٹے بعد وزیر اعلی ہاوس کے ترجمان نے صحافیوں کے پاس آکر اعلان کیا کہ وزیراعلی میر
عبدالقدوس بزنجو کی طبیعت اچانک بگڑ گئی لہذا میڈیاٹاک منسوخ کردی گئی
تاہم وزیراعلی کی جانب سے سنیئر صحافیوں کے لیے کھانا تیا رہے- اس طرح بغیر کسی بات چیت کے
صحافیوں نے کھاناکھایا اور بعض نے شکراداکیا کہ کون تین گھنٹے تک وزیراعلی کو کون سنتا
وزیراعلی کی طبیعت میں اچانک ناسازگی کی خبرنے سوشل میڈیا پر کہرام مچادی
اس بارے میں جب وزیراعلی ہاوس کے ترجمان سےرابطہ کیا گیا تو انہوں نے سوشل میڈیا پر وزیر اعلی کی
طبیعت کی اچانک خرابی سے متعلق چلنے والی خبر پر نہ صرف ناراضگی کا اظہار کیا
بلکہ جب ان سے پوچھاگیا کہ وزیراعلی کو سول ہسپتال سمیت کس سرکاری ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ؟
توانہوں نے جواب نفی میں دیا
ادھر سول ہسپتال کے مریضوں میں اس وقت خوشی کی لہردوڑ گئی کہ انہیں معلوم ہوا کہ بڑے عرضے بعد ایک وی آئی پی مریض کو ہسپتال لایا جارہا ہے تاکہ عارضی طور پر ہسپتال کی حالت بہترہوجاے گی بلکہ
کم ازکم عید کے دنوں مین انہیں ادویات تو مفت مل سکتی ہیں
لیکن رات گئے انکی امیدیں اس وقت دم توڑ گیں جب انہیں معلوم ہوا کہ وزیراعلی کی حالت بہترہوگئی
دوسری جانب سوشل میڈیا پر وزیراعلی کی طبیعت سے متعلق خبر پر زیادہ ترلوگوں نے وزیراعلی کی صحت
یابی کے لیے دعاکی لیکن بعض نے عجیب وغریب راے کا بھی اظہارکیا ہے
سمیر بلوچ نے وزیراعلی کومشہورہ دیتے ہوے لکھا ہے کہ ہرچیز کی ایک حد ہوتی ہے لہذا وہ اپنے صحت کا
خیال رکھیں
ایک اور شہری نے انکی صحت یابی کے دعاکی ہے
لیکن ایوب جان علیزئی نے مذاقا لکھا ہے کہ عید قربان سے جان چھڑانے کا یہ بہترین طریقہ ہے
وزیراعلی کے صحت یابی کے بارے میں انکے ترجمان بابر یوسفزئی سے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے جواب
نہیں دیا
تاہم وزیراعلی ہاوس کی ترجمان کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان سے تصدیق ہوگئی
کہ وزیراعلی بلوچسان کی صحت میں نہ صرف بہتری آئی ہے بلکہ وہ تمام کمشنروں اور ڈپٹی کمشنرون کو
یدایات بھی جاری کرسکتے ہیں
یاد رہے کہ وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو دسمبر 2019 میں اس وقت بھی بیماری کے باعث سول
ہسپتال کوئٹہ میں داخل ہوے تھے جب جام کمال خان وزیراعلی بلوچستان تھے
اس وقت میرعبدالقدوس بزنجو نے سول ہسپتال میں میڈیا سے بات کرتے ہوے کہاتھا کہ میں پرائیویٹ ہسپتال
میں جانے کی بجاے جان بوجھ کرسرکاری ہسپتال میں داخل ہوا ہوں تاکہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار دیکھ
سکوں
Comments are closed.