اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے آئین کے آرٹیکل 25 میں ترمیم کا بل منظور کرتے ہوئے اردو کے نفاذ کے قومی دن پرمتفقہ قرارداد منظورکرلی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ اردو کاعملی نفاذ فوری یقینی بنایاجائے، تمام سرکاری دفاتر میں اردو رائج کی جائے، تمام مادری زبانوں کی بھی ترویج کی جائے۔ مادری زبانوں کے بل پر غور کے لیے ذیلی کمیٹی بنادی گئی۔
چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیرصدارت اجلاس میں امجد علی خان نے کہا لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسل (ترمیمی) بل پر پاکستان بار کونسل کا جواب آنے تک بل ملتوی کیا جائے۔ آئین کے آرٹیکل 89 میں ترمیم پر عبدالقادر پٹیل کا بل بھی موخر کر دیا گیا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا سپریم کورٹ کے نیب قانون پر فیصلے کو ایک سال ہوگیا، تاجروں اور بیوروکریٹس کو لچک مل رہی ہے تو اچھا ہے،اسلامی نظریاتی کونسل نیب کی متعدد شقوں کو غیر اسلامی قرار دے چکی ہے۔ آرڈیننس پر بحث آئندہ اجلاس تک موخر کر دی گئی۔
Comments are closed.