اسلام آباد ( حماد اشرف ) پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجرجنرل
احمد شریف نے کہا ہے کہ
بلوچستان کی امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، جس کے باعث بلوچستان میں سی پیک منصوبے
کی رفتار تسلی بخش ہے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج راولپنڈی میں میڈیا کو برئفنگ دیتے ہوے کہا کہ پاکستان کو خوشحال اور
پرامن بنانے کے لیے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا
اور ملک سے دہشتگردی کے ناسور سے نمٹنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر 70 سے زائد آپریشن کیے جا
رہے ہیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مذید کہا کہ بھارت کی طرف سے 3 مرتبہ فضائی خلاف ورزی کی گئی ہے جس
سے پاک فوج نے بھرپورطریقے سے جواب دی ہے
انہوں نے ملک میں دہشت گردی کا ذکرکرتے ہوے کہا کہ پشاور پولیس لائن خودکش حملے میں ملوث
دہشتگردوں کا تعلق افغانستان کے صوبے قندوس سے تھاان دہشتگردوں کی ٹریننگ افغانستان کے مختلف
علاقوں میں ہوئی ہے
بلوچستان کا زکر کرتے ہوے ڈی جی آئی ایس پی آر نے مذید کہا کہ بلوچستان کی امن و امان کی صورتحال
میں بہتری آئی ہے جس کے باعث بلوچستان میں سی پیک منصوبے کی رفتار تسلی بخش ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ کے مبصرین کو ایل او سی تک رسائی
نہیں دی گئیجبکہ پاکستان کی طرف سے ایل او سی پر16دورے کرائے گئے
جس میں بین الاقوامی میڈیا اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کا دورہ خصوصی اہمیت کے حامل ہیں اس
کے برعکس بھارت کی جانب سے ایسا کوئی دورہ نہیں کرایا گیا
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مذید کہا کہ پاک ایران بارڈر پر باڑ لگانے کا کام 85 فیصد مکمل کیا جا چکا ہے،
35 قلعے مکمل ہوچکےاس فینسنگ کا مقصد دہشتگردوں کی نقل وحرکت کو محدود کرنا ہے
اور نتیجے میں جو علاقے دہشتگردی کا شکار تھے، وہاں اب اقتصادی عمل جاری ہے باا؛لخصوص خیبر
پختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا گیا، 83 فیصد کام مکمل ہے، 93 فیصد آبادی واپس گھروں میں
آچکی ہے
اس کے علاوہ شمالی وزیر ستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کررہے ہیں اور کرتے رہیں گےاور ان
ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ بننے کی تمام مضموم کوششیں ناکام بنائی جارہی ہیں
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ گوادر کی ترقی کے لیے آرمی کے بجٹ میں کٹوتی کر کے، متفرق فلاح
وبہبود کے منصوبوں کا اعلان کیا جس کی تکمیل کے لیے مکمل سیکیورٹی بھی فراہم کی جارہی ہے
Comments are closed.