Khabardar E-News

ٹراما سنڑکوئٹہ میں ڈاکٹروں کی غیرموجودگی پر وکلاء کو تشویش

142

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

کوئٹہ (خبردار ڈیسک ) بلوچستان بار کونسل نے صوبے کے واحد ٹراما سنٹر سول اسپتال کوئٹہ میں سہولیات کی عدم فراہمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں صحت کے سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں ٹراما سنٹر میں لائے گئے ایمرجنسی حادثات کے مریضوں کو بجائے طبی امداد علاج کے ان کو نجی اسپتالوں میں ریفر کیا جاتا ہے
کوئٹہ میں بار کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ دنوں سبی کے وکیل سانول خان مری اور سید نوید شاہ کا دشت کے قریب حادثہ ہوا تھا جسے تشویش ناک حالات میں ٹراما سنٹر لایا گیا لیکن وہاں پر موجود اسپتال کے عملہ نے انتہائی تشویش ناک حالات میں زخمی وکیل سانول خان مری کو ٹراما سنٹر سے باہر پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرنے کا کہا اور کہا گیا کہ ٹراما سنٹر میں وینٹیلٹر کی سہولت موجود نہ ہے
جسکی وجہ شدید زخمی حالت میں وکیل کو نجی اسپتال میں داخل کرانا پڑا بیان میں کہا کہ ٹراما سنٹر کو فعال بنانے کیلئے حکومت نے کروڑوں روپے خرچ کئیے لیکن آج بھی ٹراما سنٹر میں وینٹیلٹر دستیاب نہ ہے اور نہ ہی ڈاکٹر اور اسٹاف موجود ہیں جس کی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع ہوجاتے ہیں
بیان میں کہا کہ بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ کے ٹراما سنٹر کا یہی حال ہے تو بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں اسپتالوں کا کیا حال ہوگا بیان میں کہا کہ بلوچستان میں صحت کے سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز اموات ہوتے ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے
انہوں نے کہا کہ ٹراما سنٹر میں داخل زخمی وکیل کو ٹراما سنٹر سے نکالنے کا تحقیقات کرایا جائے اور غفلت برتنے والے عملے کے خلاف کارروائی کی جائے بصورت دیگر بلوچستان بار کونسل قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔3687

Comments are closed.