کوئٹہ (سٹاف رپورٹر ) ینگ ڈاکٹرز کا اوپی ڈیز و آپریشن تھیٹر سروس بائیکاٹ 28ویں روز میں داخل ہوگیا ینگ ڈاکٹرز نے ساتھیوں کا رہانا کرنے پر سخت ردعمل دینے کا اعلان کردیا ہرتال کی وجہ غریب مریضوں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے
کوئٹہ میں ساتھیوں کی گرفتاری کیخلاف ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ینگ ڈاکٹرز کا اوپی ڈیز و آپریشن تھیٹر سروس بائیکاٹ بھی 28ویں روز میں داخل ہوگیا
ینگ ڈاکٹرز نے الیٹی میٹم پورا ہونے ایمر جنسی سروس بائیکاٹ ماخر کردیا ینگ ڈاکٹرز نے ساتھیوں کو رہانا کرنے پر سخت ردعمل درینے کا بھی اعلان کردیا
ینگ ڈاکڑز کے ایک عہدیدار ڈاکٹر عجب خان نے بتایا کہ عوام کی وجہ سے سخت اقدام اٹھانے میں تاخیر سے کام لے رہے ہیں اور اب مجبورا ایمرجنسی سروسز کو بند کرنے پڑینگے جس کی تمام ترزمہ داری حکومت پر عائد ہوگی
ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ایمرجنسی سروسز بائیکاٹ موخرکردیا ینگ ڈاکٹرز بائیکارٹ کے مریض ازیت میں مبتلا ہوگئے عبدالقیوم کاکڑ ایڈوکیٹ نے کہا کہ نہ صرف ہسپتالوں سمیت صوبے میں تمام ادارے بند پڑے ہیں حکومت کی غفلت کی وجہ سے نہ صرف اربوں روپےکی مختلف محکموں میں کرپشن ہوئی ہے بلکہ اس سے زیادہ رقم حکومت کی ناائلی کی وجہ سے لیپس ہوچکی ہے
سول ہسپتال میں جب مریض آتے ہیں اور یہاں انکے لیے او پی ڈیز بند نظرآتے ہیں جس کی وجہ عام لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہیں
ایک اور مریض بچے کے والد حاجی شیر محمد کا کہنا تھا کہ ان ڈاکٹروں نے چلڈرں ہسپتال میں بھی ہڑتال شروع کررکھی ہے جس کی وجہ انکے بچوں کا اعلاج معالجہ بھی ممکن نہیں رہا ہے
واضع رہے کہ کوئٹہ پولیس نے 27 نومبر کو کوئٹہ کے ریڈ زون میں دھرنے کے دوران 19 افراد کو گرفتار کیا تھا جس میں 15 ینگ ڈاکٹرز بھی شامل ہیں ا نہیں کوئٹہ کے مقامی عدالت نے ٹرئفک میں خلل ڈالنے کے الزام میں جیل منتقل کرنے کا حکم دیاتھا جوتاحال بند ہیں کیونکہ ینگ ڈاکٹرز نے انکی ضمانت کرنے سے انکار کیا ہے
Comments are closed.