کوئٹہ:( خبردار ویب ) بلوچستان میں عورتوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی مختلف غیرسرکاری تنظیموں کے اتحاد ایواجی الائنس بلوچستان چیپٹر اور وومن لیڈ الائنس نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ صوبے میں پراونشل کمیشن آن سٹیٹس آف ویمن کا قیام عمل میں لایا جائےکیونکہ اس مقصد کے لیے گزشتہ حکومت نے کمیشن کے لیے اخبارات میں اشتہارات بھی دیے تھے،
ان خیالات کا اظہار اتحاد کی خاتوں سربراہ ثناء درانی نے جمعرات کی شام کو کوئٹہ پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کیا اس موقع پر عورت فاونڈیشن بلوچستان کے دائریکٹر علاوالدین خلجی ،وطن یار خلجی اور بہرام لہڑی کے علاوہ دیگر عہدیدار بھی موجود تھے
اس موقع پر محترمہ ثناء درانی نے کہا کہ وویمن کمیشن کا قیام نہ ہونا خواتین کے ساتھ بڑی زیادتی ہے
انہوں نے صوبے میں کم عمری کی شادی کے لیے قانون سازی کے عمل کو تیز کرنے پر زور دہتے ہوے کہا کہ کم عمر میں شادی کی وجہ سے لڑکیوں کی دوران زچگی اموات زیادہ ہوتی ہیں،
ثناء درانی نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کو جنسی ہراسگی سمیت گھریلو تشدد کے واقعات کا بھی سامنا ہے، اس کے علاوہ بلوچستان یونیورسٹی کے ویڈیو سکینڈل کے مجرموں کو سزا نہ دینے کی وجہ سے کوئٹہ میں دوسرا ویڈیو اسکینڈل سامنے آنا ایک افسوس ناک واقعہ یے
انہوں نے اعداد وشمار بتاتے ہوے کہا کہ صوبے میں 20 سے 24 سال کی عمر کی 21 فیصد لڑکیوں کی شادی کی گئی ہےاور یہ شرح بلوچستان کے مکران ڈویژن میں کم عمری کی شادیوں کا تناسب میں سب سے زیادہ ہے
Next Post
Comments are closed.