کوئٹہ ( سٹاف رپورٹر) بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں سردی کی شدت میں اضافے کے بعد گیس پریشر میں کمی ہوَئی ہے جس سے شہری سخت پریشان ہیں جس کی بازگشت نہ صرف اسمبلی میں سنی گئی ہے بلکہ حکام کے مطابق صبع اور شام کے اوقات میں گیس کے استعمال زیادہ ہونے کے باعث پریشر کم ہوجاتی ہے –
کوئٹہ شہر اور اطراف کے علاقوں میں سردی بڑنے کے ساتھ ہی گھریلو صارفین کو ملنے والی گیس پریشر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جس سے شہری سخت پریشان ہیں اور انکا کہنا ہے کہ صبع کے وقت گیس نہ ہونے کے باعث بہت سے بچے ناشتہ کیے بغیر سکول اور کالج چلے جاتے ہیں
گیس پریشر کی کمی کے باعث دفتروں میں کام کرنے والے زیادہ ترشہری ہوٹلوں کا رخ کرتے ہیں لیکن ہوٹلوں پر بھی گیس پریشر نہ ہونے کے باعث ہوٹل مالکان پریشان ہیں اور کہتے ہیں ایک جانب گیس پریشر کم ہے تو دوسری جانب حکومت نے ایل پی جی گیس کی قیمتوں میں بے تاشا اضافہ کردیا
دوسری جانب بلوچستان اسمبلی میں بھی گیس بحران کا زکرہوا ہے زیادہ ترارکان اسمبلی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کوئٹہ اور صوبے کے دیگرعلاقوں میں جہاں سردی میں ٹمپریچر مائنس میں چلاجاتاہے وہاں صارفین کو سردی سے بچاو کے لیے گیس کی فراہمی یقنی بنائی جاے
وزیراعلی بلوچستان نے کہا ہے کہ انہوں نے گیس کے اعلی حکام سے بات کی ہے کہ سردی کے موسم میں کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگرعلاقوں کو گیس کی فراہمی یقینی بنالیں اور گیس حکام نے یہ یقین دھانی کرائی ہے کہ سردیوں میں مسلہ نہیں ہوگا اور اگر گیس کے مسلے نے شدت اختیار کی تو اسلام آباد میں وزیراعظم سے رابطہ کریں گے
تاہم اس سلسلے میں جب کوئٹہ میں جنرل منیجر سوئی سدرن گیس مدنی صدیقی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے خبردار نیوز کوبتایا کہ کمپریسر کے استعمال کی وجہ سے پریشر کم ہوجاتی ہے حالانکہ کوئٹہ کے ہر کنزومر کو 25 ملی میڑ گیس فراہم کررہی ہے
جنرل منیجر نے بتایا کہ اس کے علاوہ کوئٹہ شہر میں گیس پریشر کی کمی کو دور کرنے کے لیے مختلف علاقوں میں گیس پائپ لائن بچھانے کا عمل بھی جاری ہے جس کے مکمل ہونے سے صارفین کے مشکلات کسی حد تک کم ہونگے –
واضع رہے کہ ان دنوں بلوچستان 150 ملین مکاب فٹ گیس فراہم کی جارہی ہے اس کے علاوہ 60 ہزار میٹرخراب ہونے کے باعث ہرسال تبدیل کی جاتی ہے جبکہ محکمہ گیس کی جانب سے سالانہ ہزاروں کے تعداد میں گیس کمپپریسر ضبط کیے جاتے ہیں –
Comments are closed.