یہ حقیقت ہے کہ جو کھانے ذائقے کے اعتبار سے مزیدار ہوتے ہیں وہ اکثر صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوتے ہیں اور اس حوالے سے ماہرین صحت بارہا خبردار کرتے رہتے ہیں۔
آج ہم آپ کو کھانے پینے کی کچھ ایسی ہی پسندیدہ اشیاء کے بارے میں بتائیں گے جو مضر صحت ہیں اور ان سے کینسر کا سنگین خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
پوپ کارن
پوپ کارن بچوں سے لے کر بڑوں تک سب کے پسندیدہ ہوتے ہیں جو مارکیٹ میں مختلف ذائقوں میں بھی دستیاب ہوتے ہیں جن کو مائیکرو ویو میں بنا کر کھایا جاتا ہے۔
لیکن طبی ماہرین کے مطابق پاپ کورن کے مائیکرو ویو پیکٹس کو پرفلورو کٹنائک ایسڈ (پی ایف او اے) سے بند کیا جاتا ہے جو اتنا خطرناک ہوتا ہے کہ اس سے گردے، پتے، معدے اور لبلبے کے کینسر کا خدشہ ہو سکتا ہے۔
کین فوڈز
طبی ماہرین ہمیشہ تازہ کھانا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں اور ٹن پیک میں محفوظ کھانے کے استعمال سے گریز کرنے کا کہتے ہیں کیونکہ کین میں محفوظ شدہ کھانوں میں کیمیکل گیسز ہوتی ہیں۔
علاوہ ازیں کین میں موجود بائیسفونل اے کیمیل سے کینسر کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
آلو کے چپس
آلو کے چپس سب کے ہی پسندیدہ ہوتے ہیں لیکن ان کو کھانے میں احتیاط ضرور برتنی چاہیے۔
آلو کے چپس کی تیاری کے عمل میں ایکریلامائیڈ کیمیل استعمال ہوتا ہے جو سگریٹ میں بھی پایا جاتا ہے، ساتھ ہی اس میں شامل کیے جانے والے آرٹیفیشل کیمیل صحت کے لیے مضر ثابت ہوتے ہیں جس سے کینسر لاحق ہو سکتا ہے۔
ہائیڈروجنیٹد ویجٹیبل آئلز
ایسے متعدد اشتہارات ہم دیکھتے ہیں جن میں مختلف ویجٹیبل آئلز کی تشہیر کی جاتی ہے اور انہیں صحت کے لیے مفید قرار دیا جا رہا ہوتا ہے جب کہ ان آئلز میں کھانا پکانے سے صحت فوری متاثر ہو سکتی ہے۔
یہ آئلز بھی مصنوعی فلیورز کیمیکلز سے تیار کیے جاتے ہیں جو جسم کے خلیوں کو متاثر کرتے ہیں اور بعد میں کینسر کی علامت ثابت ہوتا ہے۔
فائن آٹا:
عام طور پر فائن آٹے کے پراٹھے، پوریاں اور چپاتیاں مزیدار لگتی ہیں لیکن فائن آٹے کا استعمال کینسر کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق فائن آٹے میں کوئی غذائیت موجود نہیں ہوتی، ملز میں فائن آٹے کے لیے کلورین گیس استعمال کی جاتی ہے جس سے دماغ میں موجود خون کی حرکت متاثر ہوتی ہو اور پھر بعد میں ٹیومر کینسر کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔
گرم چائے اور کافی:
امریکی کینسر سوسائٹی کے سربراہ ڈاکٹر فرہاد اسلامی کی رپورٹ کے مطابق زیادہ تیز گرم چائے پینے سے گلے کے کینسر کا خدشہ تیزی سے لاحق ہوتا ہے اس لیے ہدایت کی جاتی ہے کے کوئی بھی مشروب جیسے چائے، کافی یا پھر سادہ دودھ بہت زیادہ گرم نہ پیا جائے بلکہ اسے ٹھنڈا کر کے یعنی نیم گرم پینا صحت کے لیے مؤثر ہے۔
Comments are closed.