کوئٹہ( سٹاف رپورٹر ) بلوچستان میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے جی ایم مدنی صدیقی نے کہا ہے کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں ہر سال گیس کے نقصان دہ اثرات سے محفوظ رہنے کی مہم چلائی جاتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں ایک شعور آگہی سمینار سے خطاب کرتےہو ے کیا ہے جس میں علماء کرام اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی
جی ایم ایس ایس جی مدنی صدیقی نے کہا کہ ملک میں قدررتی گیس کے زخائر بتدریج کم ہورہے ہیں جس کے باعث گیس صارفین آئندہ نسلوں کا خیال کریں۔ اور گیس کے استعمال میں بے احتیاطی سے گریز کریں کیونکہ ہر سال بے احتیاطیی کی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں۔
انیوں نے زور دے کر کہا کہ صارفین معیاری گیس ہیٹر اور گیس لائنوں کا خیال کریں ۔
جی ایم نے بتایا چار سو سی ایم سے زائد کی زیادہ قیمت لینے کا مقصد اسکے بے دریخ استعمال کی صوصلہ شکنی کرنی ہے کیونکہ ایک چولہا چار گھنٹے چلانے کے ایک سال کے سات سو یونٹ استعمال کرتا ہے لیکن سردی میں ایک صارف چھ سو یونٹ ہر ماہ استعمال کرے تو 36 ہزار کا بل بن سکتاہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ کوئٹہ کے اسی فیصد میٹر ٹمہپر ہیں۔ جسکی وجہ سے کپمنی ساٹھ فیصد نقصانات کا شکار ہے ٹمپر میٹر کے صارفین گیس کا بے دریخ استعمال کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ گیس چوری کی وجہ سے اسکی طلب کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے کسی علاقے میں گیس کی فراہمی کم نہیں کی گئی۔لیکن صوبے میں تین لاکھ صارفین میں ایک لاکھ گیس کا بل ہی نہیں دیتے۔اس کے باوجود چھ سو ستر روپے کی سبسڈی ریٹ پر دے رہے ہیں صارفین سے فکیس ریٹ وصول کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔
Next Post
Comments are closed.