کوئٹہ ( سٹاف رپورٹ)بلوچستان میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے 48 گھنٹے بعد ایمرجنسی سروسز سے بائیکاٹ کرنے کا عندیہ دے دیا کہتے ہیں کل پرامن احتجاجی ریلی نکالیں گے احتجاج کے بعد فیصلہ دیں گے جسکا اطلاق پورے پاکستان کے ڈاکٹرز پر ہوگا
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین حفیظ مندوخیل نے کہا کہ ہمیں حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے 28 دن سے عوام اسپتالوں میں رول رہے ہیں لیکن افسوس وزیر اعلیٰ بلوچستان کراچی میں ہیں اور حکومت سنجیدگی سے بات کرنے کو تیار نہیں
انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ڈاکٹرز کو گرفتار کر کے پیشہ ورانہ مجرموں کے ساتھ جیل میں رکھا گیا ہے جسکی مذمت کرتے ہیں حکومت کے اس اقدام پر پنجاب میں وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو کا پتلا بھی جلایا گیا ہے
انہوں نے کہا کہ بدھ کو سول اسپتال سے احتجاجی ریلی نکالیں گے اور کسی بھی جگہ جا کر احتجاج کر سکتے ہیں یہ ہمارا آئینی حق ہے ہم اپنے حقوق کے کیلئے یو این اور ہیومین رائٹس سے بھی رجوع کر سکتے ہیں
چیئرمین حفیظ مندوخیل نے کہا کہ ریلی کے بعد جو فیصلہ ہوگا اس کا اطلاق پاکستان بھر پر ہوگا جبکہ انہوں نے مطالبات کی منظوری کیلئے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے ایمرجنسی سروسسز سے بائیکاٹ کا بھی عندیہ دے دیا
Comments are closed.