کوئٹہ ( خبردار نیوز ) کوئٹہ تندور ایسوسی ایشن اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے درمیان روٹی کی قیمت طے کرنے
مذاکرات کامیاب ہوگئے اور تندور مالکان نے ہرتال ختم کردی
کوئٹہ میں تندور ایسوسی ایشن نے بارہ روز سے جاری ہڑتال کو آج اس وقت ختم کردی جب انکے مذاکرات
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سے ہوے
کامیاب مذاکرات کے بعد تندور ایسوسی ایشن نے کل سے شہر بھر کے تندور کھولنے کا اعلان کردیا
انکے مطابق اب 165 گرام کی روٹی کا نرخ 25 روپے جبکہ 330 گرام روٹی کا نرخ 50 روپے طے ہوئی
ہے،
جس کے بعد تندور ایسوسی ایشن کے مطابق کل سے شہر کے تمام تندور کھول دیے جائیں گئے،
کنزیومر سوسائٹی کے چیف کوارڈینیٹر نذر بڑیچ نے تندور مالکان اور ضلعی کی گٹھ جوڑ سے عوام پر
مصنوعی مہنگائی مسلط کرنے کی سخت مذمت کرتے روٹی کی قیمت میں اضافہ کو مسترد کیا ہے ۔
انھوں کہا ہے کہ مارکیٹ مافیا کے ہڑتال کو عوام نے مسترد کیا تھا لیکن انتظامیہ نے دباو میں آکر مافیا کے
سنے سرنڈر ہوکر عوام پر مصنوعی سرکاری مہنگائی مسلط کی۔ حالانکہ اس وقت اشیاء خورد نوش کی قیمتوں
کا تعین کا اختیار محکمہ انڈسٹریز کے پاس ہے
لیکن انتظامیہ نے غیر قانونی اختیارات استعمال کر کے عوام کے ساتھ ظلم کیا۔
انھوں کہا کہ شہر بھر کے عوام نے تندور مالکان کی جانب سے ناروا عوام دشمن ہڑتال مسترد کیا اور تندور از
خود کھلنے لگے۔
لیکن انتظامیہ نے مارکیٹ مافیا کا سہارا بن کر مصنوعی مہنگائی کا نا روکنے والے سلسلے کا جواز بنایا ہے۔
انھوں نے صوبے اعلی احکام سے عوام پر مصنوعی مہنگائی مسلط کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی
کرتے ہوئے واپس سابقہ نرخ جو بھی ظلم کے برابر تھا جو خود ظلعی انتظامیہ۔
Comments are closed.