کوئٹہ ( خبردار نیوز ) محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے صوبے کے15اضلاع میں انسداپولیو مہم کا باقاعدہ آغاز پیر سے ہوگا جس میں 15 لاکھ سے زاہد ان بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پیلاے جائیں گے جن کی عمریں 5 سال سے کم ہو – یہ بات کمشنر کوئٹہ سہیل الرحمان بلوچ نے آج کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کیا اس موقع کوئٹہ میں پولیو ایمرجنسی مرکز بلوچستان کے کواڈینٹر حمید اللہ ناصر اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عرفان میمن ، ڈاکٹرافتاب کاکڑ کے علاوہ ڈبلیو ایچ اور یونیسف کے اعلی حکام بھی موجود تھے
اس موقع کمشنرکوئٹہ نے بعض بچون کو قطرے پیلاکر مہم شروع کردی اور کہا کہ مہم کے دوران 15 لاکھ سے زائدبچوں کوقطرےپھیلائے جائیں گئے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بعض انکاری والدین کیووجہ سے آج بھی پولیو پھیلاو کا خطرہ موجود ہے۔ جس کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف اقدامات کررہے ہیں اور اس سلسلے میں عوام کی تعاون کی اشد ضرروت ہے
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کوئٹہ میں ایمرجنسی مرکز بلوچستان کے کواڈینٹر حمید اللہ ناصر نے کہا کہ محکمہ صحت اور حکومت بلوچستان کی کوششوں سے صوبے میں پولیوکیسز میں نمایا ں کمی آئی ہے اور گزشتہ سال بلوچستان میں پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔ : پولیو کا کیس گذشتہ سال افغانستان سے ملعقہ بلوچستان کے سرحدی ضلع قلعہ عبداللہ سے رپورٹ ہوا۔
انہون نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو قطرے ضرور پھیلائیں۔ تاکہ پولیو کا خاتمہ ممکن ہوسکے ایک سوال کے جواب میں کواڈینٹر پولیو بلوچستان نے کیسز میں کمی کو پولیو ورکز سمیت سب کی کامیابی قراردید دی
انہوں نے عالمی تنظمیوں ڈبلیو ایچ اور یونیسف کی کاوشوں کو سرایتے ہوے کہا کہ ان عالمی اداروں نے پولیو مہم کیلئے فنڈنگ میں کمی کےبحائے اضافہ کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عرفان میمن نے کہا کہ حکومت ان علاقوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جو پولیو وائرس سے زیادہ متاثر رہی ہے جس کے باعث صوبے میں انکاری والدین کی تعداد 30 ہزار سے کم ہوکر 6 سے کے قریب رہ گئئ ہے
ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ احساس اضلاع کے ساتھ سرحدی علاقوں میں بھی مہم کے تحت خصوصی ٹیمیں تعینات رہینگے۔
Comments are closed.