کوئٹہ (سٹاف رپورٹر)بلوچستان اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی میں انٹرا پارٹی الیکشن نہ ہونے پر الیکشن کمیشن نے جام کمال کو انٹرا پارٹی الیکشن نہ ہونے پر 18جنوری 2022کو اسلام آباد میں طلب کرلیا
بلوچستان عوامی پارٹی 2018ءکے اوائل نواز لیگ سے نکلنے والے اراکین پارلیمنٹ اور رہنماﺅں نے بنایا تھا
اور پارٹی کے پہلے مرکزی صدر کے طور پر سابق وزیر اعلیٰ جام کمال کو منتخب کیا گیا تھا
تاہم پارٹی کی اندرونی اختلافات کے باعث وہ پارٹی کے اندرونی انتخابات نہیں کراسکے
پارٹی آئین کے مطابق مقررہ وقت پورا نہ ہونے کے باوجود انتخابات نہ کرانے پرجام کمال کو پہلے بھی الیکشن کمیشن نے دو مرتبہ نوٹس جاری کیا تھا
بلوچستان عوامی پارٹی دو ڈھائی ماہ قبل شدید اختلافات کا شکار ہوگیا تھا
جام کمال نے ان اختلافات کی بنیاد پر ایک ٹویٹ کے ذریعے پارٹی کی صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا
جام کمال کے استعفیٰ کے اعلان کے بعد ان کے مخالفین نے میر ظہور بلیدی کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کیا تھا
ظہور بلیدی کو صدر بنانے کے اعلان کے بعد جام کمال نے کہا تھا کہ انہوں نے پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ نہیں دیا تھا
یہی وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشن نہ ہونے پر جام کمال کو طلب کیا
تاہم مخالفین جام کمال کو صدر تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں
Next Post
Comments are closed.