کوئٹہ ( سٹاف رپورٹر) بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کے لاپتہ 2 طلبہ کو فوری بازیاب کرایا جائے ۔ طلبہ اغوا رپورٹ سے مطمئن نہیں ۔ بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ طلبہ کیس کی بازگشت ایوان تک بھی پہنچ گئی ۔
بلوچستان اسمبلی اجلاس قائم مقام اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی صدارت میں ہوا ۔ پوائنٹ آف آرڈر پر نواب اسلم رئیسانی نے اغوا کے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا اور معاملہ کے حل پر زور دیا ۔
صوبائی وزیر سردار عبدل رحمان کھیتران نے بھی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی زمہ داری ہے کہ لاپتہ طلبہ کو بازیاب کیا جائے اور اگر کوئی الزام ہے تو عدالتوں میں لایا جائے ۔
صوبائی وزیر کے مطابق آئی جی پولیس نے زمہ دار آفیسر کی حیثیت سے یقین دلایا ہے کہ لاپتہ طلبہ پولیس تحویل میں نہیں ۔
اس سے قبل یونیورسٹی سے 2 لاپتہ طلبہ کے معاملہ پر ایوان میں بحث کرتے ہوے سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ صوبے میں اغوا کی کیسز باعث تشویش ہیں ۔ حکومت کو چاہیے کہ اس مسئلہ کا فوری حل نکال کرلاپتہ طلبہ کو فوری بازیاب کرایا جائے ۔
اجلاس میں کوئٹہ ٹریفک انجینئیرنگ بیوریو اور واشک میں پاسپورٹ آفس کے قیام سے معلق قراردادیں بھی منظور کی گئیں ۔ قراردادیں نصر اللہ زیرے اور میر زابد ریکی نے پیش کیں ۔ اجلاس اب 22 نومبر کو ہوگا ۔
Next Post
Comments are closed.