لاہور ہائی کورٹ نےچوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کی درخواست ضمانت منظورکرلی۔
لاہور ہائی کورٹ کےجسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے یوسف عباس کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا۔
یوسف عباس کے وکیل کامؤقف تھا کہ شریف فیملی کاروباری خاندان ہے جو قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہے۔
وکیل کاکہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے یوسف عباس کو چوہدری شوگر ملز کیس میں بغیر کسی قانونی جواز کے گرفتار کیا اور 48 روزہ حراست کے دوران نیب کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔
یوسف عباس کے وکیل کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ بیرون ملک سے تمام رقم بینکنگ چینل سے پاکستان آئی اور اس پر ٹیکس بھی دیاگیا۔
اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی اورکہاکہ یوسف عباس پر سنگین الزامات ہیں تاہم عدالت نے درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے یوسف عباس کو ایک ایک کروڑ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
خیال رہے کہ نیب نے چوہدری شوگر ملز کیس میں 8 اگست 2019 کو نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو گرفتار کیا تھا جب کہ اسی روز مریم نواز کو بھی اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ نے 4 نومبر 2019 کو مریم نواز کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں اپنا پاسپورٹ اور ایک ایک کروڑ روپے کے دو مچلکوں سمیت 7 کروڑ روپے نقد جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
Comments are closed.