اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی وزراء خارجہ اجلاس میں امریکہ نمائندہ خصوصی برائے افغانستان بھی شرکت کرینگے
انہوں نے کہا کہ مت بھولین کہ افغانستان صدیوں تک بین الاقوامی برادری پر انحصار کرتا رہا ان کے بجٹ کا 75 فیصد غیر ملکی امداد پر منحصر ہے
اس کے علاؤہ ان کے 9.5 ملین ڈالرز کے اثاثہ جات منجمد ہیں
وزیر خارجہ کے مطابق ایسی صورتحال میں وہاں کیسے امن آئے گا اور حالات بہتر ہوں گے
بین الاقوامی برادری کو ان عام افغانوں کو دیکھنا ہو گا جن کا کوئی قصور نہیں ہے
براہ کرم اپنی اپروچ پر نظر ثانی کریں اب پاکستان کو قربانی کا بکرا بنائے جانے اور پابندیوں کےلگائے جانے کا خطرہ موجود نہیں ہے
وفاقی وزیر نے کہا کہ میں اپنے بہت سے ہم منصبوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہماری بات سنی اور دعوت کو قبول کیا ہم اپنی پوری کوشیش کر رہے ہین تاہم یہ ایک مشترکہ ذمہ داری ہے
او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے عالمی قیادت کو افغانستان کی سنجیدہ صورتحال کو دیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملے گا
اس اجلاس میں اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ پی فاٰئیو ممالک کے نمائندگان خصوصی کو بھی دعوت دی ہے
امید ہے بین الاقوامی برادری ہماری بات پر کان دھرے گی تاریخ ہماری نقل و حرکت دیکھ رہی ہے
وزیر خارجہ نےکہاکہاگر ہم نے درست سمت میں قدم اٹھایا تو تاریخ اس کی گواہی دے گی
بین الاقوامی برادی کو دیکھنا ہوگا کہ افغانستان میں کیا چیلنجز درپیش ہیں ہم افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر زور دیں گے
Prev Post
Comments are closed.