حکمرانوں نے باہر کی دنیا کو نہیں اپنے عوام کو لوٹاجاہے جو لمحہ فکریہ ہے بلوچستان کی محرومیاں دور کرنے کے لیے صوبائی دارالحکومت کے مسائل حل کرنے پر توجہ دہناہوگی
کشمیر کی حالات کو دیکھتے ہوئے قومی سطح پر یکجہتی واتحاد کی ضرورت ہے ،قومی یکجہتی وقت کی اشد ضرورت ہے،نہتے کشمیری پندرہ لاکھ بھارتی فوج کا مقابلہ کر رہےہیں
کوئٹہ(آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمرانوں نے باہر کی دنیا کو نہیں اپنے عوام کو لوٹاجاہے جو لمحہ فکریہ ہے بلوچستان کی محرومیاں دور کرنے کے لیے صوبائی دارالحکومت کے مسائل حل کرنے پر توجہ دہناہوگاصوبائی دارالحکومت میں نوجوانوں بے روزگاروں کیلئے روزگار کا بندوبست کیا جائے یہ کام نجی شعبے کا نہیں حکومت کا ہے مگرحکومت کو توعوام کی فکر ہے ہی نہیں کشمیر کی حالات کو دیکھتے ہوئے قومی سطح پر یکجہتی واتحاد کی ضرورت ہے ۔قومی یکجہتی وقت کی اشد ضرورت ہے نہتے کشمیری پندرہ لاکھ بارتی فوج کا مقابلہ کر رہی ہے عوام نے کشمیرکی آزادی اور بلوچستان کے حقوق کیلئے عوامی مارچ میں شرکت کرکے جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کیاجماعت اسلامی ہی عوام کو مسائل کے بھنور سے نکال سکتی ہے اس لیے کہ سب کوعوام نے آزمالیا ان خیالات کا اظہارا نہوں نے صوبائی دفترمیں جماعت اسلامی کے صوبائی وضلعی ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کہی اجلاس صوبائی امیر مولاناعبدالحق ہاشمی ،صوبائی ضلعی ذمہ داران نے شرکت کی۔اجلاس میں عوامی مارچ کاجائزہ لیا گیا ۔سنیٹرسراج الحق نے کہا کہ بلوچستان معدنیات کو بھر پور خزانہ ہے بدقسمتی سے یہاں کے غریب مظلوم عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا ۔بلوچستان کو صوبائی اورمرکزی حکومت نے ہی تباہ کیا ہے صوبے کو بعض اوقات وفاق سے حق تو مل جاتا ہے وہ اسی وقت کے حکمران لوٹ لیتے ہیں عوام پر خرچ کرنے کے بجائے وزراء،بیروکریسی اور مقتدرپارٹی کے جیالوں پر خرچ ہوجاتا ہے جو لمحہ فکریہ ہے ۔اکثر اوقات وفاق بلوچستان بلوچستان کے مسائل کے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔احتساب سب کا بلاتفریق ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔بلوچستان کے گزشتہ ادوارمیں ترقیاتی کاموں میں پینسٹھ فیصد کرپشن ہوئی لیکن نیب وحتساب والے سورہے ہیں ۔جتنی زیادہ کرپشن بلوچستان ہوئی اتناہی زیادہ نیب واحتساب والے بلوچستان میں احتساب نام سے ڈرتے ہیں بدقسمتی سے تبدیلی سرکارکے تیرہ مارہ میں ایک محکمے،ایک شعبہ میں بھی معمولی مثبت تبدیلی نہیں ہاں منفی عوام دشمن تبدیلی تمام شعبوں میں آئی ہے ۔موجودہ حکومت سابقہ کرپٹ حکومتوں کی طرح ہی ہے ہم کرپٹ حکومتوں میںحصہ لینے والوں کی سیاست کا حصہ نہیں بن سکتے موجودہ حکومت غریب وکم آمدنی والوں کے دشمن ہے غریب ،باصلاحیت افرادکیلئے ترقی خوشحالی روزگارکے دروازے بند کر دیئے گئے ہیں حکومت نے کسی لوٹ مارکرنے والوں سے رقم برآمدنہیں ہوئی صرف ایک خاندان کو ٹارگٹ بنایاہے جو ٹھیک نہیں احتساب بلاتفریق اور سب کا ہونا چاہیے تاکہ حکومتی چھتری ناجائزپناہ لینے والے بھی زد میں آجائے
Comments are closed.