حکومت بلوچستان نے صوبے کے دور دراز علاقوں میں صحت کے شعبے میں عوام کو سہولیات فراہم کے
لیے پندرہ ہسپتالوں کو پوسٹ گریجویٹ کرنے کا فیصلی کیا ہے –
سیکرٹری صحت بلوچستان نور الحق بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان پاکستان میڈیکل کمیشن کے تعاوں
سے صوبے کے 15 ہسپتالوں کی پوسٹ گریجویٹ انسپیکشن کرنے جاری رہی ہے۔
اس سلسلے میں محکمہ صحت حکومت بلوچستان کی جانب سے طب کے شعبے میں اصلاحات لانے اور اسے
دوردراز علاقوں میں وسعت دینے کے لئیے خصوصی پالیسی کے تحت بلوچستان کے 15 ہسپتالوں کو پوسٹ
گریجویٹ کا درجہ دینے کے لیے پاکستان میڈیکل کمیشن کو انسپیکشن کی دعوت دی گئی ہے ۔
اتوار کو خبردار نیوز سے بات چیت کرتے ہوے سیکرٹری صحت بلوچستان نور الحق بلوچ بتایا کہ پاکستان
میڈیکل کمیشن کی جانب سے انسپیکشن کا آغاز جنوری کے تیسرے ہفتے میں ہو گا۔ اور بلوچستان کے اضلاع
کےجن ہسپتالوں کا انسپیکشن ہونے جارہا ہے ان میں ژوب ، چمن ، پنجگور ، لورالائی ، تربت ، خضدار ، حب
کے ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال ہیں۔
جبکہ کوئٹہ میں شیخ زاہد ہسپتال ، سینار ہسپتال ، انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ ، انسٹیٹوٹ آف سائیکٹری ، انسٹیٹیوٹ
آف چیسٹ ، انسٹیٹیوٹ آف آئی ، انسٹیٹیوٹ آف نیفرولوجی اینڈ یورولوجی ، اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو
ہسپتال بھی شامل ہیں ۔
سیکرٹری صحت نے بتایا کہ پوسٹ گریجویٹ ہسپتال کا درجہ ملنے کے بعد ان ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی تعداد
میں ناصرف اضافہ ہوگا ۔ بلکہ پوسٹ گریجویٹ اور ہاوس آفیسر ڈاکٹرز کی مزید آسامیاں بھی پیدا ہونگی ۔ جس
سے بلوچستان بھر میں ڈاکٹرز پوسٹ گریجویٹ کی ٹریننگ حاصل کرسکیں گے ۔
جبکہ دوسری جانب عوام کو کوئٹہ کے علاوہ اپنے نزدیکی ہسپتالوں میں طب کی جدید سہولیات مہیسر ہونگی۔
جس سے انہیں کوئٹہ آنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔اور کوٸٹہ کے ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ بھی کم
ہوگا۔
بلوچستان حکومت کی جانب سے محکمہ صحت نے میڈیکل کے تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کی رجسٹریشن
کے لئیے گزشتہ سال جنوری میں ہنگامی اقدامات اٹھائے تھے جس کی بدولت پہلے مرحلے میں بلوچستان کے
تین نئے میڈیکل کالجز مکران ، جھلاوان اور لورالائی میڈیکل کالجز کو پاکستان میڈیکل کمیشن نے رجسٹر
کردیا ہے۔جس میں نہ صرف باقاعد طور پر کلاسز کا آغا ہوچکا ہے
بلکہ پی ایم سی کے تحت ان مستند شدہ میڈیکل کالجز کے امتحانات بھی ہورہے ہیں
بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے کے دور دراز علاقوں میں ضلعی ہسپتالوں میں پوسٹ گریجویشن کی
کلاسز کے آغاز سے نہ صرف صوے کے دور آفتادہ علاقوں میں لوگوں کو صحت کی سہولیات انکے گھر پر
میسر آئنگے بلکہ اس اقدام نے نوجوان ڈاکٹروں کے لیے روزگار کے مواقع میسر آئنگے اس کے علاوہ ان
ڈاکٹروں کو اپنے اپنے علاقوں میں جاکراپنے ہی لوگوں کی خدمت کرنے کا موقع بھی میسر آے گا –
واضع رہے کہ اس وقت بلوچستان میں پوسٹ گریجویٹ کی کلاسز صر ف کوئٹہ کے دو ہسپتالوں بولان میڈیکل
کمپلکس اور سول ہسپتال کوئٹہ میں ہورے ہیں جس کے باعث ان دو ہسپتالوں پر نہ صرف ڈاکٹروں کا رش
زیادہ بلکہ کہی ڈاکٹروں کو بہترانداز میں پریکٹس کرنے کے مواقع بھی میسر نہیں آتے ہیں لیکں صوبے کے
پندرہ ہسپتالوں سے ڈاکٹروں کی گردجویشن کے ساتھ ساتھ عوام کو جدید بنیادوں پر صحت کی یکساں سہولتیں
بھی میسر آے گی-
Comments are closed.