کوئٹ ( عصمت سمالانی سے ) بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج میں شدت لاتے ہوے بدھ کو بی ایم سی اور سول ہسپتال کے وارڈز اور ایم ایس ڈی ایم ایس کے دفتروں کو تالے لگا دیئے جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے
دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہے ینگ ڈاکٹرز نے پہلے ہی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹر سروسز سے بائیکارٹ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوے احتجاج 19 ویں روز میں داخل ہوگیا
کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کا ساتھیوں کی گرفتاری اور ایف آئی آر کیخلاف کا احتجاج کا سلسلہ جاری ہے 19ویں روز بھی صوبے بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند رہیں
ڈاکٹروں کے احتجاج کے باعث ہسپتال آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حکومت ڈاکٹروں کو جان بوجھ کر دیوار سے لگارہی ہے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا
ینگ ڈاکٹرز کے مطابق کوئٹہ پولیس نے 27 نومبر کو ریڈ زون سے 19 ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس اسٹاف کو گرفتار کیا تھا اور اگلے روز مقامی عدالت نے گرفتار ڈاکٹروں کو دسٹرکٹ جیل کوئٹہ منتقل کردیاگیا جہاں گذشتہ روز گرفتار ڈاکٹرز کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا اور عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 21 دسمبر کو رکھی ہے
گرفتار ڈاکٹروں کی رہائی اور اپنے مطالبات کے حق میں ینگ ڈاکٹرز گذشتہ 19 روز سے احتجاج پر ہیں تاہم حکومت کا موقف ہے کہ ڈاکٹروں کے مطالبات کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے لیکن ینگ ڈاکٹرز نے اپنے ساتھیوں کی رہائی تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے
Next Post
Comments are closed.