کوئٹہ ( خبردار نیوز) بلوچستان حکومت کی صحت شعبے کواولین ترجیح دینے کے دعوئے صرف دعوئے
ثابت ہوگئے اور پچھلے بجٹ میں ادویات اور سامان کی خریداری کے لیے رکھے گئے 7ارب روپے خرچ نہ
ہونے کے باعث لیپس ہوگئے
اس باات کا انکشاف صوبائی وزیر صحت سید احسان شاہ نے کوئٹہ میں سول سنڈیمن ہسپتال میں ای این ٹی
یونٹ 3 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر ممتاز معالج ناک کان گلہ ڈاکٹرشیرزمان
مندوخیل بھی موجود تھے
انہوں نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں محکمہ صحت میں ادویات کی خریداری کے لئے رکھے گئے 7ارب روپے
لیپس ہوگئے
بدقسمتی سے ایک جانب سرکاری اسپتالوں میں مشینری سمیت ادویات ناپید دوسری جانب محکمہ صحت بجٹ
میں مختص رقم خرچ نہ کرسکی
انہوںے نے 7ارب روپے فنڈز خرچ نہ ہونے کا اعتراف بھی کرلیا اور کہا کہ اسکی ایک بڑی وجہ ایک سال
کے دوران محکمہ صحت کے 7سیکرٹریز کا آنا جانا رہا
صوبائی وزیر صحت کے مطابق محکمہ صحت کی پریکیورمنٹ کمیٹی بھی ایک سال سے غیر فعال ہےکمیٹی
نے صرف چند اجلاس کئے خریداری نہیں کی
انہوں نے کہا کہ ایک سال میں 7سیکرٹریز کے تبادلوں سے محکمہ صحت پر اثرات پڑےافسوس ہوا کہ 7 ارب
روپے میں سرکاری اسپتالوں میں بہت سے کام ہوسکتے تھے جو نہیں ہوئے،
صوبائی وزیر صحت کے مطابق ینگ ڈاکٹرز نے کہی بار سرکاری اسپتالوں میں مشنیری کی عدم دستیابی
سمیت دیگر سہولیات کے فقدان پر احتجاج بھی کئے لیکن حکومت اس پر عمل نہ کرسکی
Comments are closed.