لسبیلہ (احمد علی جاموٹ ) اوتھل کے سرکاری پرائمری اسکول چھب مانڈڑہ کی مخدوش عمارت طلبہ اور
اساتذہ کی زندگی کیلیے خطرہ بن گئیں۔
محکمہ تعلیم بلوچستان کی نااہلی اور کئی سال سے عمارت کی مرمت نہ ہونے سے گورنمنٹ بوائز پرائمری
اسکول چھب مانڈڑہ کے کمروں کی چھت بچوں کیلئے خوف کی علامت بن گئی ہے
بچے سردی کے موسم میں سکول سے باہر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور سکول کے خستہ حال کمرے
کسی بھی وقت زمین بوس ہوسکتے ہیں
بلوچستان کے شہر اوتھل کے نواحی علاقے چھب مانڈڑہ میں واقع بوائز پرائمری سکول زبوں حالی کا شکار
ہوگیا ہے اور سکول کے تمام کمروں کی چھتیں خستہ حال ہوکر گرنے کی قریب آ پہنچی ہیں
اور بچے شدید سردی میں بھی سکول کے برآمدے میں بیٹھ کر علم شمع روشن کررہے ہیں
سکول میں اس وقت ایک سو کے لگ بھگ طلباء و طالبات سکول میں زیر تعلیم ہیں
جن میں ہر وقت خوف پایا جاتا ہے
سکول میں پڑنے والے طلبہ وطالبات کا کہنا ہے کہ انکی سکول کی حالت بہت خراب ہے اور انہوں نے
حکومت بلوچستان سے درخواست کی ہے کہ مذکورہ سکول کی مرمت کرکے سکول کے طالبہ وطالبات کو
بنیادی سہولیتیں فراہم کرے –
لسبیلہ : پرائمری اسکول چھب مانڈڑہ کی مخدوش عمارت طلبہ کیلیے خطرہ
ایک بچی کا کہنا ہے کہ ہم باہر بیٹھ کر اس لیئے تعلیم حاصل کررہے ہیں کہ ہمارا سکول خستہ حال ہوگیا ہے
اور فرنیچر بھی نہیں ہے حکومت فوری طور پر ہمیں سکول کی مرمت کرواکر دیں
جبکہ ایک طالب علم نے بتایا کہ سکول میں فرنیچرز کی بھی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے طلباء کو شدید
مشکلات کا سامنا ہورہا ہے اور فرش پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں
علاقے کے لوگوں کےمطابق اگر سکول کی فوری طور پر مرمت نہ کی گئی
تو آئندہ چند روز میں ہی سکول کی چھتیں زمین بوس ہوجائیں گی
حکومت کو فوری طور پر اس جانب توجہ دے کر بچوں کے مستقبل کو بچانا ہوگا
Comments are closed.