بلوچستان میں ثانوی و ہائیر ایجوکیشن کے شعبہ کی بہتری کیلئے اصلاحات پر کام کر رہے ہیں،سردار یار محمد رند
*_کوئٹہ: صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ کسی کو بھی صوبے کے بچوں اور بچیوں کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اساتذہ، عوام اور سماجی ورکرز اپنے اپنے علاقوں میں موجود تعلیمی نظام کی خرابیوں سے آگاہ کریں۔صوبے میں ثانوی و ہائیر ایجوکیشن کے شعبوں میں بہتری کیلئے جامع حکمت عملی ترتیب دیا جارہا ہے۔ تدریسی عملے کے مسائل اور تعلیمی اداروں کی ترقی میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔ تعلیمی اداروں میں سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ سکولوں اور کالجوں میں جدید سائنسی آلات سمیت تمام تدریسی معاون سامان کی فراہمی کو یقینی بنائی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیکریٹری ثانوی تعلیم غلام علی بلوچ اور سیکریٹری کالجز و ہائر ایجوکیشن محمد ہاشم غلزئی سے ملاقات کے دوران کیا۔ اجلاس میں صوبے میں تعلیمی صورتحال سمیت تمام مسائل پر گفتگو کی گئی اجلاس میں دستیاب وسائل انکے استعمال اور صوبے میں تعلیمی ترقی میں حائل رکاوٹوں پر مفصل بحث کی گئی۔ اس موقع پر دونوں محکموں کے ایڈیشنل سیکریٹریز اور ڈپٹی سیکریٹریز بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں سکولوں اور کالجوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور پہلے سے موجود اداروں کو مزید بہتر کرنے کیلئے فنڈز کے درست استعمال کو یقینی بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ باہمی اشتراک عمل اور موثر رابطہ کاری سے نظام تعلیم کو درست سمت میں گامزن کیا جاسکتا ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری ثانوی تعلیم و سیکریٹری کالجز و ہائر ایجوکیشن نے وزیر تعلیم کو صوبے میں موجودہ تعلیمی صورت حال اور دستیاب وسائل سے آگاہ کیا۔صوبائی وزیر سردار یار محمد رند نے سیکرٹری ثانوی تعلیم اور سیکرٹری کالجز کو ہدایات دیں کہ وہ صوبے میں تعلیم ترقی کیلئے اپنی اپنی تجاویز اور آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کریں۔ صوبائی وزیر سردار یار محمد رند نے کہا کہ صوبے میں تعلیمی نظام کی تنزلی کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔صوبے میں شرح خواندگی میں اضافے کیلئے ضروری ہے کہ ٹیم ورک اور مل جل کر کام کو فروغ دیا جائے۔ صوبائی وزیر نے اجلاس میں بلوچستان میں تعلیمی بہتری کے لیے اپنے وژن کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی بہتری اور تبدیلی کیلئے فوری اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔_*
Comments are closed.