کوئٹہ و نصیر آباد میں احتجاج کرنیوالے عوام کی گرفتاری حکومت کی نا اہلی ہے احتجاج کرینگے،لشکری رئیسانی
*_کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوبزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کوئٹہ اور نصیر آباد سے ہونے والی گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کو اپنے اعمال کے لئے جوابدہ ہوناپڑے گا یہ حکومت صوبے کے عوام کی نمائندہ نہیں بلکہ مخصوص ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ڈیل کے تحت آنے والی حکومت ہے، فوری طو رپر تمام گرفتار طلبہ، ملازمین، محنت کشوں اور زمینداروں کو رہا کیا جائے ورنہ پورے صوبے میں احتجاج کو وسعت دیں گے۔اپنے جاری کردہ بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے باہر بولان میڈیکل کالج کے طلبہ اور ملازمین کو گرفتار کیا گیا جبکہ نصیر آباد میں لوگوں کو زبردستی ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے کے خلاف احتجاج کرنے والے محنت کش، دہقانوں اور زمینداروں کو گرفتار کیا گیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری طاقت کے ذریعے عام لوگوں، محنت کشوں، زمینداروں کی زمینوں پر جبری قبضے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی موجودہ حکومت یہ صلاحیت ہی نہیں رکھتی کہ صوبے کے عوام کو ڈیلیور کرسکے اور ان کے مسائل گفت و شنید سے حل کرسکے کیونکہ انہیں ایک مخصوص ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ڈیل کرکے صوبے پر مسلط کیا گیا ہے یہ حکومت صوبے کی نمائندہ حکومت نہیں ہے جو حکومت عوام کی نمائندگی نہیں کرتی وہ ڈیلیور نہیں کرسکتی۔معزز لوگوں کو جائز حقوق کے مطالبے پر گرفتار کرنا اور انہیں گھسیٹنا انتہائی نازیبا اور قابل مذمت عمل ہے صوبائی حکومت کا کردار وحشیانہ اور ظالمانہ ہے جس کے لئے اسے جواب دینا ہوگا انہوں نے کوئٹہ اور نصیرآباد سے گرفتار ہونے والے تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے جائز حقوق کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔حکومت اپنے جائز حقوق کے مطالبے پر لوگوں کو گرفتار کرنے کی بجائے انہیں حقوق دے گرفتار افراد کو فوری طور پر رہا نہیں کیا گیا تونہ تو پورے صوبے میں احتجاج کو وسعت دیں گے۔_*
Comments are closed.