کوئٹہ ( سٹاف رپورٹر) بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں رات گئے ایک حکومتی وفد نے سنیئرصوبائی
وزیر نورمحمد دومڑ کی قیادت میں سول ہسپتال میں جاکر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سے مذاکرات کیے اور
انکے درمیان مزاکرات کا پہلا مرحلہ کامیاب ہوا جس پرینگ ڈاکٹرز نے /سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی
سروس بحال کرنے کا فیصلہ کیا
ینگ ڈاکٹرز (وائی ڈی اے ) کی جانب چیرمیں ڈاکٹرحفیظ مندوخیل اور دیگر ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس سٹاف
کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ حکومتی وفد میں صوبائی وزیر تعلیم نصیب اللہ مری اور محمد خان لہڑی
بھی شامل تھے
اس موقع پر ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کے چیرمین ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے سرکاری اسپتالو ں میں ایمرجنسی
سروسز بحال اور ٹراما سینٹر کھولنے کا اعلان کردیا
اس سے قبل :حکومتی وزراء کی یقین دہانی کرائی کہ حکومت انکے مطالبات کا بغور جائزہ لے رہی ہے
ینگ ڈاکٹرز چیئرمین ڈاکٹرز حفیظ نے کہا کہ آج جمعرات کو حکومتی کمیٹی سے ہونے والے اجلاس کی پیش
رفت کے بارے میں ینگ ڈاکٹرز کو آگاہ کیا جاے گا جس کے بعد او پی ڈی بھی پوری طرح بحال کر دی جاۓ
گی
اس موقع پر حکومت کی جانب سے سنیئرصوبائی وزیر نور محمد دومڑ نے گرفتار ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس
اسٹاف کی رہائی کا اعلان کیا
مذاکرات کے دوران ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے کہاکہ ں اگر حکومت نے سنجیدگی کا
مظاہرہ کرکے ہمارے مطالبات تسلیم کئے تو ہی احتجاج ختم کریں تاہم مطالبات تسلیم ہونے تک سرکاری
اسپتالوں میں اوپی ڈیز سمیت انڈور سروسز کا بائیکاٹ جاری رہے گا،
بدھ کو کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے ایک ریلی نکالی گئی جب ریلی کے شرکاء نے انسکمب روڈ پر
وزیراعلی جانے اور ریڈ زون میں دھرنا دینے کی کوشش کی تووہاں پولیس اہکاروں اور ریلی میں شامل
ڈاکٹرز کے درمیان ہاتھا پائی ہوئ تھی جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرے کے لیے آنسوگیس کا
استعمال کیا بلکہ کہی کو گرفتار کرلیا تھا–
کوئٹہ پولیس کے ایس ایس پی آپریشن کے مطابق 30 سے زیادہ ڈاکٹروں کو حراست میں لیکر مختلف تھانوں
میں منتقل کردیے گئے ہیں
انہوں نے بتایا کہ ینگ ڈاکٹرز غیرقانونی طور پر ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے کہ اس
دوران پولیس نے انہیں حراست میں لیے کر شہر کے مختلف تھانوں میں منتقل کردیاگیا ہے
تاہم ینگ ڈاکٹرز نے گرفتار ڈاکٹروں کی تعداد 50 سے زاہد بتائی ہے اور کہا ہے کہ پولیس کی شیلنگ کی وجہ
سے انکے 10 ساتھی زخمی ہوچکے ہیں جو ے سول ہسپتال کے ٹراما سنٹر میں زیرعلاج ہیں
دوسری جانب ؛ینگ ڈاکٹرز اور پرامیڈیکس کی جانب سے کمشنر آفس کے قریب انسکمب روڈ پر دھرنا دیاتھا
اور کہا تھا کہ گرفتاریوں کے باوجود ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج جاری رہے گا
ینگ ڈاکٹرز کے ترجمان ڈاکٹر رحیم خان بابر نے خبردار نیوز سے بات چیت کرتے ہوے کہا ہے کہ پولیس نے
انتہائی بےدردی سے ڈاکٹرز کو لاٹھی چارج کا نشانہ بناکر گرفتار کیا
انکے مطابق گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں مطالبات سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
تاہم ایس ایس پی آپریشن کا کہناتھا کہ ڈاکٹرز کو پرامن احتجاج کا کہا تھا مگر وہ نا روکھے جس کے باعث
:کارسرکار میں مداخلت اور ریڈزون جانے پر پولیس نے مظاہرین کو گرفتار کیا۔
Comments are closed.