منیلا: فلپائن کی حکومت نے امریکا سے دفاعی معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کردیا جس کے نتیجے میں خطے میں امریکی مفادات کو دھچکا لگا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلپائن کے صدر روڈریگو دوتیرتے نے امریکا سے دو عشرے پرانا دفاعی معاہدہ وزیٹنگ فورسز ایگریمنٹ (وی ایف اے) ختم کردیا۔
اس معاہدے کے تحت فلپائن میں امریکی فوجی اڈوں پر تعینات امریکی فوجیوں کو فلپائن کے قوانین سے استثنیٰ حاصل ہوتا ہے جبکہ وہ ویزا اور پاسپورٹ کے بغیر بھی فلپائن آجاسکتے ہیں۔
فلپائن کے وزیر خارجہ ٹیوڈورو لوکسین نے بتایا کہ دارالحکومت منیلا میں امریکی سفارت خانے کو معاہدہ ختم کرنے کا نوٹس بھجوادیا گیا ہے جس کے بعد 180 روز کے اندر یہ معاہدہ ختم ہوجائے گا۔
صدارتی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ فلپائن دیگر ممالک سے اپنے تعلقات استوار کرنے میں مزید آزادی چاہتا ہے اور صدر روڈریگو دوتیرتے اس معاہدے کی دوبارہ بحالی کی امریکی کوششوں کی پذیرائی نہیں کریں گے اور نہ ہی وہ امریکا کے سرکاری دورے کی دعوت قبول کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ مارک ایسپر نے فلپائن کے اس اقدام کو خطرناک فیصلہ اور غلط سمت میں اٹھایا گیا قدم قرار دیا کیونکہ یہ کام ایسے وقت کیا گیا ہے جب امریکا اور اس کے اتحادی ایشیا میں چین پر بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کے لیے دباؤ بڑھا رہے ہیں۔
فلپائن نے یہ فیصلہ اس لیے اٹھایا کیونکہ امریکا نے حال ہی میں فلپائن کے سابق پولیس چیف کا ویزا منسوخ کردیا تھا کیونکہ اس افسر نے ملک میں منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن میں بڑے پیمانے پر لوگوں کو ہلاک کیا تھا۔
اگرچہ فلپائن اور امریکا کے درمیان تاریخی لحاظ سے بہت گہرے فوجی تعلقات ہیں لیکن فلپائن کے موجودہ صدر روڈریگو دوتیرتے اکثر و بیشتر امریکا پر تنقید جبکہ روس اور چین کی تعریف کرتے رہتے ہیں۔ روڈریگو دوتیرتے اور امریکا کے درمیان کئی امور میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔
Comments are closed.