کوئٹہ وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت صوبائی اصلاحاتی کمیٹی کا اجلاس منگل کے روز یہاں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کی جانب سے وزیراعلی کو اپنے منعقد کئے گئے گذشتہ چھ اجلاسوں کی پیشرفت اور مختلف اداروں اور سیکٹرز میں اصلاحاتی ایجنڈا کی سفارشات سے آگاہ کیا گیا، چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ اصلاحاتی کمیٹی کے اراکین میں سینئر صوبائی سیکریٹری غلام علی بلوچ، عبدالصبور کاکڑ، شہریار تاج، نورالحق بلوچ اور عزیز جمالی شامل ہیں، اجلاس میں طے کیا گیا کہ کمیٹی کا آئندہ اجلاس چیف سیکریٹری بلوچستان کی زیرصدارت منعقد ہوگا جس میں کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کے آغاز کو حتمی شکل دی جائے گی، واضح رہے کہ وزیراعلی بلوچستان کی جانب سے تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں کے امور کی بہتر طریقے سے انجام دہی اور کارکردگی کی بہتری کے لئے اصلاحاتی ایجنڈا کی تیاری کے حوالے سے صوبائی اصلاحاتی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، اجلاس میں کمیٹی کے گذشتہ اجلاسوں میں تعلیم، صحت، پی پی ایچ آئی، بچوں کے حقوق، تعلیم صحت وغذائیت، ماں اور بچے کی صحت، حفاظتی ٹیکہ جاتی پروگرام اور خوراک کے شعبوں کی بہتری کے لئے تجویز کی گئی اصلاحات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ان پر عملدرآمد کے آغاز سے اتفاق کیا گیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی نے کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات کو سراہا،انہوں نے کہا ہے کہ سیاسی قیادت اور بیوروکریسی مل کر ترقیاتی ایجنڈے کو کامیابی سے آگے بڑھا سکتے ہیں،وقت کی بہت بڑی اہمیت ہے، اگر بیوروکریسی وقت کے بہتر اور صحیح استعمال کو یقینی بنالے تو بہت سے مسائل بروقت حل ہوسکتے ہیں جس سے سیاسی قیادت اور بیوروکریسی کی نیک نامی میں اضافہ ہوسکتا ہے، وزیراعلی نے کہا کہ سوشل میڈیا نے عوام کو بہت زیادہ باخبر اور باشعور بنادیا ہے، اب انہیں فرضی اعدادوشمار یا فقط نعروں کے ذریعہ بہلایا نہیں جاسکتا، وزیراعلی نے کہا کہ حکومت کے لئے وقت کی بچت اور اس کا بہترین استعمال ایک چیلنج ہے، اعلی سطح پر بہت سے فیصلے ہوتے ہیں لیکن ان کی اہمیت ان پر بروقت عملدرآمد سے مشروط ہے،انہوں نے کہا کہ آئندہ دس سال بلوچستان کے لئے فیصلہ کن ہوں گے، آج کی نسل اس وقت تک عملی زندگی میں آچکی ہوگی جو فیصلہ کن کردار ادا کرے گی، ہم آج انہیں جتنا اچھا تیار کریں گے مستقبل میں اتنا ہی اچھا نتیجہ سامنے آئے گا، وزیراعلی نے کہا کہ موجودہ دور میں سیاسی بنیادوں پر تقرریوں اور تبادلوں میں نمایاں کمی آئی ہے لہذا اب محکمے، ادارے اور افسر بہتر کارکردگی کے ذریعہ نتائج دیں گے، وزیراعلی نے کہا کہ اصلاحاتی کمیٹی میں ایسے مزید سینئر افسران کو بھی شامل کیا جائے گا جو اصلاحات کے عمل میں کردار ادا کرنے کی صلاحیت اور عزم رکھتے ہیں۔
Comments are closed.