Khabardar E-News

کوئٹہ شہر میں امن و امان بحال ہوچکا ہے‘عبدالرزاق چیمہ 

103

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

کوئٹہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل و ریجنل پولیس آفیسر عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں امن و امان بحال ہوچکا ہے شہر کی روشنی لوٹ آئیں ہے پولیس پر عوام کا اعتماد بحال ہورہا ہے پولیس، سی ٹی ڈی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عوام کی سپورٹ سے کوئٹہ شہر میں امن و امان بحال کرنے میں کامیاب ہوئے سیف سٹی پروجیکٹ پر کام شروع ہوچکا ہے پروجیکٹ کی مدد سے نامزد ملزمان تک پہنچنے میں رہنمائی ملے گی 2019سے آج تک بچوں سے زیادتی کے 28کیسز درج ہوئے کیسز میں نامزد ملزمان کی گرفتاری عمل لاتے ہوئے ٹرائل شروع کردگئی ہے پولیس اہلکارکے ہاتھوں شہری کی ہلاکت پر تمام تر ہمدردیاں مقتول کے اہلخانہ کے ساتھ ہے کارروائی قانون کے مطابق ہوگی ان خیالات کااظہارا نہوں نے گزشتہ روز صحافیوں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ کوئٹہ میں امن و امان پولیس، سی ٹی ڈی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہتر کمونیکشن اور عوام کی سپورٹ سے ممکن ہوا ہے جو نیٹ ورک دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہوتے تھے ان کو ختم کیا گیایہی وجہ ہے کہ کوئٹہ شہر میں امن بحال ہورہا ہے شہر کی خوبصورتی بھی لوٹ کر آرہی ہے جب شہر میں امن آتا ہے تو کاروبار بڑھ جاتے ہیں جہاں کوئٹہ شہر رات کو 8بجے کاروبار بند ہوا کرتا تھا وہ اب رات دیر تک کھلے رہتے ہیں پچھلے سال کی شروع میں کچھ واقعات ہوئے تھے جن پر قابو پالیا گیا 2019کے کرائم کی واردات میں کمی سب کے سامنے ہے پہلے جو ہزارہ ٹارگٹ کلنگ ہوتی تھی وہ ختم ہوگئی ہزار گنجی میں ایک دہشتگردی کی واردات میں کچھ ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد شہید ہوئے تھے لیکن ان کے ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا پچھلے دنوں کوئٹہ کے نواحی علاقے سریاب میں ہم نے چوروں کے خلاف کریک ڈان کیا جس میں بہت سے وارادات میں مطلوب ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اسی طرح ہم نے منشیات کے خلاف مختلف کارروائیاں کی ہے جس میں ہمیں علاقے کے عوام نے بڑا سپورٹ کیا جس کے باعث ہم کافی حد تک کامیاب ہوئے مگر بالکل ختم کرنے میں ہمیں کوئٹہ کے شہریوں کی مزید بھی معاونت درکار ہوگی منشیات سے عادی افراد کے علاج کے لئے کوئی مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے اس میں کافی مشکلات ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ پر کامشروع ہوچکا ہے فائبر آپٹک وائر کے بچانے کا کام آخری مراحل میں ہے اس پروجیکٹ کی مدد سے ہمیں کیس میں نامزد ملزمان تک پہنچنے میں کافی رہنمائی ملے گی صحیح ملزم کی گرفتاری سے معاشرے میں پولیس پر عوام کا اعتماد بحال ہوتا ہے سیف سٹی پروجیکٹ بہت ہی اچھا ہے اور شہر کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ 2019سے لیکر آج تک بچوں سے زیادتی کے28کیسز درج ہوئے اس میں 2019میں بچوں سے زیادتی کے24جبکہ 2020میں اب تک 4کیسز درج ہوئے ہیں تمام کیسز کو مکمل کرلیا گیا ہے اس میں کوئی بھی ایسا کیس نہیں جو نامکمل ہو کیسز میں نامزدملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہیں اور سب کے ٹرائل چل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی والے کیس میں ہم ہمیشہ کوئیک ریسپانس دیتے ہیں ہمارے ساتھ لیبارٹر ی نہ ہونے کی وجہ سے کیس کی پیش رفت میں وقت لگتا ہے اگر یہاں ڈی این اے لیبارٹری موجود ہو توملزم تک پہنچنے میں آسانی ہوگی زیادہ ترایسے کیسز میں قریبی رشتہ دار یا محلے دار ہی ملوث ہوتے ہیں اگر بچوں کو زیادہ سے زیادہ ٹائم دے ان کے مسائل سمجھنے کی کوشش کریں تو اس سے کیسز کم ہوں گے انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں جو ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں ایک شہری کی موت واقع ہوئی تھی اس میں وہ پولیس اہلکار گرفتار ہے ہم خود بھی اس شہری کے گھر فاتحہ خوانی کے لئے گئے تھے اور اس میں ہماری تمام تر ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں۔

Comments are closed.