بلوچستان حکومت ،ادویات کی مد میں مختص 1 ارب سے زائد رقم لیپس
کوئٹہ (خبردار نیوز ) بلوچستان حکومت کی جانب سے ادویات کی مد میں مختص 1 ارب سے زائد رقم لیپس
ہوگئے
گذشتہ سال صوبائی حکومت نے بجٹ 23-2022 کے بجٹ میں ادویات کی خریداری کےلئے 1 ارب 20 کروڑ
سے زائد رقم مختص کئے تھے،
محکمہ صحت ذرائع کے مطابق مختص رقم محکمہ ہیلتھ کی جانب سے سرکاری اسپتال کو فراہم نہ ہونے کے
باعث ادویات کی خریداری نہ ہوسکی
جبکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دوبارہ 2 ارب 70 کروڑ روپے ادویات کی مد میں مختص کئے گئے ہیں اس
طرح آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ادویات کی مد میں1 ارب 50 کروڑ اضافہ کیا گیا ہے،
ذرائع کے مطابق 2 دہائی گزر جانے کے باوجود بی ایم سی کے ادویات کے بجٹ میں اضافہ نہیں ہوسکا،
کونکہ مالی سال 2002 کے بجٹ میں بولان میڈیکل کمپلیکس کےلئے 32 کروڑ روپے ادویات کی مد میں
مختص کئے گئے تھے
بولان میڈیکل کمپلیکس خطے کا سب سے بڑا ہسپتال مگر ادویات کا بجٹ سب سے کم ہے اس وقت بھی بی ایم سی کو ادویات کی مد میں ایک ارب روپے کی ضرورت ہے،
ایک سروے کے مطابق بی ایم سی اسپتال میں ایک ہفتے کے دوران 80 ہزار سرنج اور ہزاروں انجیکشنز استعمال ہوتے ہیں، اس کے علاوہ بی ایم سی ہسپتال 11 سو بیڈز پر مشتمل،سینکڑوں مریضوں کو روزانہ ادویات دی جاتی ہیں
بجٹ کی کمی کے باعث تمام ان ڈور مریضوں کو ادویات مکمل جبکہ آوٹ ڈور مریضوں کیلئے مشکلات درپیش ہیں،جس کے نتیجے میں گزشتہ سال سے اب تک بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال منتقل ہونیوالے مریضوں زیادہ تر کا انحصار پرائیویٹ میڈیکل اسٹور پر ہے
Comments are closed.