کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) بلوچستان بیروزگار زرعی گریجویٹس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام آسامیاں مشتہر نہ
کرنے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے مطالبات کے حق میں پلے
کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے رہنماؤں
عابد، رضوان، سہیل اور دیگر نے بتایا کہ بلوچستان میں 2000 سے زائد زرعی گریجویٹ طلباء بیروزگار ہے
جن میں 600 کے لگ بھگ “فوڈ ٹیکنالوجسٹ” کے شعبے میں ایم فل کیا ہے مگر حکومتی عدم توجہی کے
باعث انہیں تاحال تعینات نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ سیکرٹری زراعت اور دیگر حکام کی یقین دہانیوں کے
باوجود بھی کوئی شنوائی نہیں ہوئی، 2008 کے بعد گزشتہ سال ریسرچ آفیسر کی دو آسامیاں مشتہر کئے گئے
ہیں جو اونٹ کے منہ میں زیرہ برابر ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان فوڈ اتھارٹی میں نان ٹیکنیکل افراد کو
بھارتی کیا گیا جس کی وجہ یہ اہم اداری غیر فعال ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان، صوبائی وزیر زراعت سے
مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد زرعت کے ریسرچ آفیسر اور فوڈ ٹیکنالوجسٹ کی آسامیاں مشتہر کریں تاکہ
بیروزگار زرعی گریجویٹس کو باعزت روزگار مل سکے۔ بعد ازاں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے بعد
مظاہرین نے احتجاج ختم کیا اور پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔
Comments are closed.