کوئٹہ ( سٹاف رپورٹر) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے گرفتار ڈاکٹروں کے غیر مشروط رہائی کے لیے احتجاج کا سلسلہ جاری کا سلسلہ جاری ہے اور جمعہ کو سول ہسپتال کوئٹہ میں 12ویں روز سے ہڑتالی کیمپ لگا ہوا ہے جبکہ کوئٹہ سمیت صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند گذشتہ دو ہفتوں سے بند ہیں –
ڈاکٹروں کے احتجاج کے باعث سرکاری ہسپتال آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے تاہم ینگ ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں کسی کی وقت بھی بنا بتائے تمام سرکاری ہسپتالوں میں سروسز بشمول ایمرجنسی کا بائیکاٹ کرینگے،
ینگ ڈاکٹرز بلوچستان کے چیرمین ڈاکٹر یاسر اچکزئی نے بتایا ہے کہ ملک بھر کے ینگ ڈاکٹرز ہمارے کال کا انتظار کررہے ہیں اگر حکومت نے انکے مطالبات کے تسلیم ہونے کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا تو اس صورت میں ملک کے دیگرحصوں میں اوپی ڈیز کی بندش کا سلسلہ شروع کردیں گے
واضع رہے کہ کوئٹہ پولیس نے 27 نومبر کو کوئٹہ کے ریڈ زون سے 15 ڈاکٹروں سمیت 19 افراد کو دوران دھرنا حراست میں لیا تھا اور اگلے ہی روز کوئٹہ کے مقامی عدالت نے ان ڈاکٹروں کو دسٹرکٹ جیل کوئٹہ منتقل کیا تھا جہاں وہ گذشتہ 14 دنوں سے بند ہیں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے مطابق بلوچستان حکومت فوری طور حالات ساز گار بنانے کے لیےگرفتار ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر واپس لیں
Comments are closed.