بولان (رمضان بھٹو سے ) بلوچستان میں تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے بولان کے علاقے بھاگ شہر میں گورنمنٹ پرائمری گرلز سکول محمد رمضان حاجیجہ تعلیمی ایمرجنسی کا منہ چڑانے لگی ہے
اطلاعات کے مطابق ورنمنٹ گرلز پرائمری سکول رمضان حاجیجو میں ایک سال سے ٹیچر مسلسل غیر حاضر ہونے سے بچے سکول میں آکر تعلیم حاصل کئے بغیر ہی چلے جاتے ہیں
علاقے کے عوام نے بتایا ہے کہ آفیسران کی عدم توجہ نے محکمہ ایجوکیشن کا بیڑہ غرق کر دیا ہے ایک سال سے گوٹھ رمضان حاجیجہ گرلز پرائمری اسکول میں ٹیچر غیر حاضر ہے جس کے باعث بچوں کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے
مگر محکمہ تعلیم کے ذمہ داروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی اور سرکاری بلڈنگز کے حالت زار کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں پر تعلیمی سرگرمیوں کا معیار کیسے ہوگا ،
سرگرمیوں کو چھوڑیں یہاں تو ٹیچرز بھی اس دن آتے ہیں جس دن انہیں بتایا جاتا ہے کہ کوئی آفیسر وزٹ پر نکلا ہوا ہے ۔
علاقہ مکینوں نے وزیر اعلی بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو اور محکمہ تعلیم کے اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوے کہا ہے کہ صوبے کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ ضلع بولان کے تعلیمی نظام بہتر بنانے اور اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنایا جاے
Prev Post
Comments are closed.