واشنگٹن: امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ طالبان امن معاہدے پر رائے شماری کی جائے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے افغان امن معاہدے پر سلامتی کونسل کے رکن ممالک سے رابطے شروع کردیئے ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے 29 فروری کو طے پانے والے امریکا طالبان امن معاہدے پر رائے شماری کا مطالبہ کردیا ہے۔ اس حوالے سے امریکا کی جانب سے قرار داد پیش کیئے جانے کا بھی امکان ہے۔
امریکا کا افغان امن معاہدے پر سلامتی کونسل میں رائے شماری کا مطالبہ اُس وقت سامنے آیا ہے جب افغانستان میں پُرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور ملک کے صدر کی حیثیت سے اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے دو مختلف تقاریب میں حلف اُٹھا لیا ہے جس سے سیاسی بحران اور کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
دوسری جانب افغان امن معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے امریکی افواج کا افغانستان سے مرحلہ وار انخلا بھی شروع ہوگیا ہے تاہم صدر اشرف غنی کے طالبان اسیروں کو رہا نہ کرنے کے اعلان اور طالبان جنگجوؤں کے افغان سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے باعث انٹرا افغان مذاکرات تعطل کا شکار ہوتے نظر آ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ دوحہ میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی اور غیر ملکی فوجوں کا اںخلا ہوجائے گا اور داعش و دیگر شدت تنظیموں پر پابندی کو یقینی بناتے ہوئے طالبان افغان سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے پابند ہوں گے۔
Comments are closed.