کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں گُٹکے، مین پوری اور ماوے کیخلاف پولیس آپریشن سست روی کا شکار ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رینجرز کو بھی گٹکا فروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے اور پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی ہدایت کردی۔
جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس ارشاد علی شاہ پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ کے روبرو گُٹکے، مین پوری اور ماوے پر پابندی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اب تک بل کیوں منظور نہیں ہوا۔ جس پر سندھ حکومت کے نمائندے نے جواب دیا کہ یہ بل کابینہ سے منظوری کے بعد گورنر سندھ کے پاس دستخط کے لیے بھیجا ہوا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شہر میں گٹکے، مین پوری و ماوے کیخلاف آپریشن سست روی کا شکار ہوا ہے۔ جسے تیز کیا جائے۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ کیا آپ لوگوں نے گٹکے سے متاثر منہ کے کینسر کے لوگوں کی تصاویر دیکھی ہیں۔ پولیس حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پورے صوبے میں گُٹکے کیخلاف کارروائی جاری ہے۔ عدالت نے رینجرز کو بھی گٹکا فروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے اور پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے گٹکا فروشوں کیخلاف آپریشنز اور ایف آئی آرز کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو گٹکے، مین پوری اور گُٹکے فروشوں کیخلاف کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر سندھ حکومت کو قانون سازی کے حوالے سے حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت تین مارچ تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.