لاہور ( خبردار نیوز )سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی نے کہا ہے کہ جب پاکستان تحریک انصاف کے
سربراہ عمران خان کے خلاف چیف جسٹس نے فیصلہ دیا تھا
تو ساری پی ڈی ایم احترام کے ساتھ کھڑی ہوتی تھی ا ب جب چیف جسٹس نے آئین کے مطابق پنجاب میں
الیکشن کا اعلان کیا تو سب مخالفت پر اتر آئیں ہیں۔
اتوار کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس کے خلاف
بولنے کے لئے ذاتی ملازمین کو آگے لگا رکھا ہے اور جو ان پر احسان کرتا ہے یہ اسی کو بدنام کرنے کی
کوشش کرتے ہیں
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے الیکشن کی تاریخ سے ن لیگ کے پیٹ میں تکلیف کیوں اُٹھ رہی ہےجبکہ نااہل
حکمرانوں کی غلطیوں کا خمیازہ پاکستانی قوم کو اُٹھانا پڑ رہا ہے
سابق وزیراعلی نے کہ PDMسیاست کو ذاتی دشمنی کا رنگ نہ دیں، ملکی سلامتی کو داؤ پر نہ لگائیں کیونکہ
صدرعلوی کا بل پر دستخط سے انکار ملکی آئین کے مطابق ہے، آئین سے انکار نہیں ہے
جبکہ نوے روز میں الیکشن نہ ہو سکنے کا وزراء کا بیان سپریم کورٹ کے فیصلے کی نفی ہے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزیر داخلہ اور خزانہ توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں ان کے
اس بیان سے الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی کا بروقت امکان معدوم ہو گیا ہے
چودھری پرویز الٰہی کے مطابق ان سب کے پیچھے نواز،شہباز اور فضل الرحمن ہیں یہ لوگ پارلیمنٹ اجلاس
بلائے یا کابینہ میٹنگز کرے، الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم کرنا ہی پڑیں گے
ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ تمام آئینی ادارے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد شروع کر چکے ہیں
تاہم شہبازشریف اور فضل الرحمن نے باغیانہ روش اختیار کر رکھی ہے
جو الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے میں حیل وحجت حکومت کو مہنگی پڑے گی
بقول انکے کہ صدرنے عدلیہ کے خلاف غیر آئینی بل واپس بھجوا کے اپنا آئینی فرض پورا کر دیا،جبکہ صدر
کو پی ٹی آئی کا طعنہ دینے والے شہبازشریف خود ایک مفرور مجرم سے ہدایات لے رہے ہیں۔
Comments are closed.