Khabardar E-News

ماضی میں گورننس کےمسائل کوسنجیدگی سے نہیں لیاگیا،وزیر اعلیٰ جام کمال

108

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

بدقسمتی سے ماضی میں بلوچستان ان گنت مسائل کا شکار رہا ہےصوبے میں امن وامان کی ناقص صورتحال کی وجہ سے معیشت متاثرہوگی ،تعلیم کی بہتری اولین ترجیحات میں شامل ہے
ماضی کےادوار میں مذہبی،لسانی، مسلکی، سماجی ومعاشی مسائل کے سبب تجارتی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر تھیںصوبائی حکومت تمام محکموں میں بنیادی سطح پراصلاحات کررہی ہے
کوئٹہ(خ ن)وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے، یہ صوبہ وسیع رقبہ رکھتا ہے، صوبائی حکومت ساحلی پٹی، معدنیات، زراعت، لائیواسٹاک کے شعبوں سے خاطر خواہ استفادہ کی پالیسی پر گامزن ہے تاکہ صوبے میں مجموعی بہتری اور خوشحالی آئے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی کے تحت منعقدہ نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ 21 کے بلوچستان کے دورے پر آئے ہوئے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا، صوبائی وزراءبھی اس موقع پر موجود تھے، شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے صوبے میں امن وامان، ترقیاتی منصوبوں، صوبے کے معاشرتی حالات، انتظامیہ اور اس سے متعلق دیگر امور پر تفصیلی بات کی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی میں بلوچستان ان گنت مسائل کا شکار رہا ہے، گذشتہ ادوار میں گورننس کے مسائل کو سنجیدگی سے حل نہیں کیا گیا، صوبے میں امن وامان کی ناقص صورتحال کی وجہ سے معیشت متاثر ہوئی، مذہبی،لسانی، مسلکی، سماجی ومعاشی مسائل کے سبب تجارتی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر تھیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت صوبے کی مجموعی صورتحال بہتر کرنے کے لئے تمام محکموں میں بنیادی سطح پر اصلاحات کررہی ہے، تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے جامع اقدامات کئے جارہے ہیں، اساتذہ کی ٹریننگ اور ان کی استعداد کا رمیں اضافے کی جانب خصوصی توجہ دی جارہی ہے، حکومت عوام کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے بی ایچ یوز اور آر ایچ یوز کو تمام اضلاع میں موثر انداز سے فعال بنارہی ہے، صوبے میں پہلی بار ریسکیوسروس 1122 کا آغاز کیا جارہا ہے، صوبے کی اہم شاہراہوں پر 18ٹراما اور ایمرجنسی سینٹر بنائے جارہے ہیں، صحت کے شعبے میں مجموعی بہتری کے لئے صوبائی حکومت ہیلتھ کیئر کمیشن بل لارہی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نوجوانوں میں مثبت اور تعمیری سرگرمیوں کے فروغ کے لئے خصوصی سرمایہ کاری کررہی ہے، اس ضمن میں صوبے بھر میں سپورٹس کمپلیکس بنائے جارہے ہیں جس سے نہ صرف کھیلوں کو فروغ ملے گا بلکہ عوام میں سماجی رابطوں کو بطریق احسن فروغ دیا جائے گا، حکومت صوبے کے ریونیو میں اضافے کے لئے خاطر خواہ اقدامات کررہی ہے، دیگر صوبوں کی طرز پر بلوچستان ریونیو اتھارٹی کے قیام کا مقصد صوبائی سطح پر ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہے، صوبائی حکومت بی آر اے سے رواں سال 25ارب روپے کماسکتی ہے، سماجی تحفظ کو بہتر بنانے کے لئے کابینہ سے سوشل پروٹیکشن ایکٹ منظور کرایا گیا ہے، اس پروگرام کے تحت تحصیل کی سطح پر خواتین کو معاشی تحفظ میسر ہوگا جبکہ صوبائی حکومت نے بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کا آغاز بھی کیاہے تاکہ مجموعی طور پر عوام کی فلاح وبہبود کا بطریق رکھا جائے اور لوگوں کو بلا کسی جنسی تفریق کے سماجی تحفظ فراہم کیا جائے ، شرکاءسے خطاب کے دوران وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت زراعت اور آبپاشی کے شعبوں کو بھی سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے، صوبے کا وسیع رقبہ زراعت اور لائیواسٹاک میں بہتری کے لئے موزویت فراہم کرتا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں سیاحت کو موثر انداز میں فروغ دینے سے صوبے کا حقیقی عکس قومی اور بین الاقوامی منظر نامے پر اجاگر ہوگا، بلوچستان میں لاتعداد سیاحتی مقامات موجود ہیں، 750 کلومیٹر سے زائد ساحلی پٹی سیاحت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے بلوچستان میں موجود منفرد سیاحتی مقامات موثر انداز سے نمایاں نہیں ہوئے، بلوچستان میں جیونی تا ژوب ایسے پرکشش مقامات موجود ہیں جن کے موثر فروغ سے صوبے کی سیاحت بہترین انداز سے اجاگر ہوسکے گی، ماہی گیری کے شعبے کو مزید موثر بنانے کے لئے کیج فارمنگ کو فروغ دیا جارہا ہے جبکہ ساحل سے نمک حاصل کرکے ہم دوسو بلین ڈالر کماسکتے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں وسیع پیمانے پر ڈیمز تعمیر کئے جارہے ہیں، صرف کچھی کینال سے صوبے کی سات لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہوسکے گی، اس ضمن میں صوبائی حکومت سپارکواور عالمی بنک کے تعاون سے پانی ذخیرہ کرنے کے لئے ڈیمز کی فوری تعمیر کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں معدنیات کے بے پناہ ذخائر موجود ہیں، موجودہ صوبائی حکومت نے بلوچستان کی پہلی مائنز اینڈ منرلز پالیسی بنائی ہے تاکہ صوبے میں موجود معدنیات سے بھرپور طریقے سے استفادہ کیا جائے، صوبے میں موجود کوئلہ، کاپر، آئرن، ماربل، میگنیز اور دیگر ایسی معدنیات موجود ہیں جو صوبے کی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتی ہیں جبکہ صوبے کا وسیع رقبہ شمسی توانائی کے حصول کے لئے بہترین ذریعہ ہے، توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لئے شمسی توانائی سے استفادہ کیا جارہا ہے، بلوچستان کے اکثر اضلاع قومی گرڈ سے منسلک نہیں ہیں لیکن اگر شمسی توانائی اور ہوا سے پیدا ہونے والی توانائی کو استعمال میں لایا جائے تو صوبے اور ملک میں توانائی کی طلب اور رسد کے مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے جس سے مجموعی طور پر ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی آئے گی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ رواں مالی کے ترقیاتی پروگرام میں ایسے منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن کی بروقت تکمیل ہوسکے، گذشتہ ادوار میں بہت سے منصوبے شروع کئے گئے لیکن فنڈز نہ ہونے کے باعث وہ منصوبے عدم تکمیل کا شکار رہے، موجودہ صوبائی حکومت نے گذشتہ ادوار کی روش سے ہٹ کر بہترین عوامی مفاد کو مدنظررکھتے ہوئے ترقیاتی پروگرام تشکیل دیا ہے

Comments are closed.