امریکی وفد کا دورہ انتہائی اہم ہے،خطے کی تیزی سے بدلتی صورتحال اور حقائق کو سامنے رکھ کر امن اور ترقی کو موقع دینا لازمی ہے
پاکستان خطے میں امن کی کاوشوں کی حمایت جاری رکھے گا،پاکستان نے عالمی امن کی خاطر لازوال قربانیاں دیں ہیں
اسلام آباد (این این آئی) چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی نے کہاہے کہ امریکی وفد کا دورہ انتہائی اہم ہے،خطے کی تیزی سے بدلتی صورتحال اور حقائق کو سامنے رکھ کر امن اور ترقی کو موقع دینا لازمی ہے،پاکستان خطے میں امن کی کاوشوں کی حمایت جاری رکھے گا،مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باعث انسانی بحران کی کیفیت پیدا ہو چکی ہے،دنیا اسے ایک انسانی مسئلہ سمجھ کر اپنا کر دار ادا کرے،،افغانستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور اسکا سیاسی حل ڈائیلاگ کے ذریعے نکالنا ہوگا۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے امریکی سینیٹرز نے ملاقات کی ،امریکی وفد میں سینیٹرز کرسٹوفر جے وان ہولین اور مارگریٹ سی حسن شامل تھے ۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ چیئر مین سینٹ نے کہاکہ امریکی وفد کا دورہ انتہائی اہم ہے،خطے کی تیزی سے بدلتی صورتحال اور حقائق کو سامنے رکھ کر امن اور ترقی کو موقع دینا لازمی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان خطے میں امن کی کاوشوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان نے عالمی امن کی خاطر لازوال قربانیاں دیں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ دنیا کو چاہیے کہ پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کے مسلے پر امریکی سینیٹرز کی حمایت پر شکر گزار ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے بارے میں امریکی سینیٹرز کو آگاہ کیا۔انہوںنے کہاکہ کشمیر میں پچھلے 63دن سے کرفیو نافذ ہے،مقبوضہ وادی کو اوپن جیل بنا دیا گیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ کرفیو کے باعث انسانی بحران کی کیفیت پیدا ہو چکی ہے،دنیا اسے ایک انسانی مسئلہ سمجھ کر اپنا کر دار ادا کرے۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ظلم اور جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،امریکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر روکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ملاقات میں دوطرفہ روابط، تجارتی معاونت، پارلیمانی تعلقات و ادارہ جاتی تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا ۔ چیئر مین سینٹ نے کہاکہ پارلیمانی سفارتکاری اور تعاون کے ذریعے عوامی سطح پر روابط کو بڑھایا جا سکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان افغانستان میں کا خواہاں ہے،افغانستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور اسکا سیاسی حل ڈائیلاگ کے ذریعے نکالنا ہوگا
Comments are closed.