کوئٹہ ( خبردار نیوز ) بلوچستان یورسٹی کل سے ڈیڑھ ماہ بعد درد وتدریس کیلے کھول دی جائے گی جوائنٹ
ایکشن کمیٹی جامع بلوچستان اور یونیورسٹی انتظامیہ کے درمیان کامیاب مذاکرات اور مطالبات کی منظوری کا
نوٹیفیکشن جاری ہونے کے بعد ہڑتال ختم کردی گئی۔
بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ آفیسران اور ملازمین پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے تنخواہوں کی عدم
ادائیگی اور دیگر مسائل کے حل کے لئے گذشہ ڈیڑھ ماہ سے احتجاج شروع کر رکھا تھا
جس کے بعد جامع کے تمام شعبوں کی تالہ بندی کے علاوہ پشین مستونگ اور قلعہ سیف اللہ کمپیس بھی بند
کردئے گئے تھے
گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ سے مسلسل رابطے اور گذشتہ دنوں گورنر بلوچستان کی دعوت پر ملاقاتوں
صوبائی حکومت کی جانب سے جامعہ بلوچستان کو 72 کروڑ روپے کی مالی امداد کے حوالے سے یقین دہانی
کرائی
اور یونیورسٹی آف بلوچستان کی انتظامیہ کی درخواست پر جامعہ بلوچستان کی انتظامیہ سے جاری مذاکرات
کے پیش رفت کے بعد طَے شدہ پوائنٹس اور مطالبات تسلیم ہونے کانوٹیفیکشن جاری کیا گیا
جس کے بعد ایکشن کمیٹی کے رہنماوں پروفیسر فرید خان ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ ۔نذیر احمد لہڑی شاہ علی بگٹی
نے تمام شعبوں کی تالہ بندی ختم کرنے کا اعلان کیا۔
یاد رہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف مارچ کے مہنے
سے نہ صرف احتجاج پرتھے بلکہ انہوں نے 2 اپریل سے کلاسز کا بھی بائیکاٹ کررکھا تھا
Comments are closed.