کوئیٹہ (خبردار نیوز)
عبدالقدوس بزنجو سے
صوبے کے مختلف
میڈیکل کالجز کے
احتجاج کرنے والے طلبا
ء کے وفد نے ملاقات کی
صوبائی وزیر صحت سید
احسان شاہ اور
سیکریٹری صحت نورالحق بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے
طلبا کی جانب سے وزیراعلئ کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان میڈیکل کونسل نے تربت خضدار اور لورالائی میڈیکل
کالجز کے زیر تعلیم طلباء سے دوبارہ سے ٹیسٹ لینے کی شرط عائد کردی ہے
جسکی نہ تو پی ایم سی کے قواعد میں کوئی گنجائیش ہے اور نہ کوئی قانون اسکی اجازت دیتا ہے
اس شرط کے باعث طلباء میں بے چینی پائی جاتی ہے اور وہ گزشتہ ایک ماہ سے احتجاج پر ہیں
اس موقع پر سیکریٹری صحت نے مسلۂ کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوۓ بتایا کہ پی ایم سی نے
بلوچستان کے تینوں نیۓ میڈیکل کالجز کو تسلیم کیا ہے
جو کہ طویل عرصہ سے تعطل کا شکار تھا اور یہ موجودہ حکومت کی کامیابی ہے کہ اتنی بڑی پیش رفت ہوئی ہے
میڈیکل کالجزمیں داخلے خواہشمند طلبہ کے مسائل حل کریں گے- بزنجو
انہوں نے طلباء کے اس خدشہ کو بے بنیاد قرار دیا کہ ٹیسٹ میں ناکامی کی صورت میں انکی سیٹ واپس لے
لی جاۓ گی اور یقین دلایا کہ زیر تعلیم طلباء اپنی تعلیم ہر صورت مکمل کرینگے
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوۓ وزیراعلئ نے کہا کہ اگر اس معاملے میں کوئی قصور وار ہے تو وہ سابقہ
حکومتیں ہیں طلباء کا کوئی قصور نہیں ہے انہوں نے سیکریٹری صحت کو مسلئہ کا حل نکالنے کی ہدایت کی
وزیراعلئ نے واضع طور پر کہا کہ طلباء کا مستقبل کسی طور پر ضائع نہیں ہونے دیا جاۓ گا
طلباء ہمارا مستقبل ہیں اور ہم اپنے مستقبل کو کسی طور نقصان نہیں پہنچنے دیں گے
انہوں نے کہا کہ ہمیں ویسے بھی ڈاکٹروں کی ضرورت ہے طلباء محنت کر کے اس مقام تک پہنچے ہیں
ہم طلباء کا کیس لڑیں گے
انہوں نے کہا کہ طلباء یکسوئی کے ساتھ اپنی پڑھائی پر توجہ دیں انکا کیس حکومت خود لڑے گی
طلباء نے انکا مسلئہ سننے اور معاونت کی یقین دہانی پر وزیراعلئ کا شکریہ ادا کیا
Comments are closed.