اسلام آباد(خبردارڈیسک ) گذشتہ مری کے برفباری میں اپنے بچوں کے ہمراہ برفباری میں پھنسے پولیس افسر
نویداقبال نے آخری وائس میسجز میں کہا ہے کہ
ہم اٹھارہ گھنٹے سے پھنسے ہوئے ہیں پتا کر کے بتاو کرین آئی ہے کہ نہیں۔
اے ایس آئی نوید اقبال اپنے ساتھی پولیس اہلکار سے پوچھا کہ مزید کتنے گھنٹے انتظار کرنا ہوگا۔اور جب
سڑک کھولنے کے لیے کرین کام شروع کر دے تو ہمیں بھی کوئی امید ہو گی۔
۔ نوید اقبال کے مطابق ہمارے پاس ابھی تک برفباری ہو رہی ہے بہت پریشان ہیں ہم۔
دوسری جانب راولپنڈی ٹریفک پولیس کیطرف سے برف میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کےلئے امدادی
کاروائیاں جاری۔ اور گزشتہ 24گھنٹوں سے پولیس کے افسران ،جوان اور انتظامیہ برف میں پھنسے سیاحوں
کی مدد کے لیے متحرک ہے۔
چیف ٹریفک آفیسر راولپنڈی تیمور خان کے مطابق مری کے داخلی راستے ہر طرح کی ٹریفک کےلئے بند کر
دیے گئے ہیں۔ اور راولپنڈی پولیس قوم کی توقعات پر پورا اترنے کےلئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے
کار لا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ملکر برف میں پھنسے سیاحوں کو خوراک و کمبل
وغیرہ بھی مہیا کر رہی ہے۔اسکے علاوہ وقتی طور پر برفباری رکنے سے امدادی کاموں میں مزید تیزی آئی
ہے ۔
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ایک سے دو گھنٹے میں تمام سڑکیں کلیئر کرادیں گے،ہم نے
ریسکیو کے لیے آرمی اور رینجرز کو طلب کیاہے
انہوں نے شدید برفباری کے باعث 22افراد جاں بحق ہو نے کی تصدیق کرتے ہوے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کا
گاڑی میں گیس بھرجانے کےباعث انتقال ہوا،
Comments are closed.