سبی ( نامہ نگار) سبی میں درینہ دشمنی پر گولیاں چل گئیں سبی کے نواحی علاقے لونی روڈ پر دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا تصادم کے نتیجے میں تین افراد جان بحق اور تین شدید زخمی ہو گئے
سبی کے نواحی علاقے لونی روڈ پر دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا تصادم کے نتیجے میں دونوں گروپوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں تین افراد شدید زخمی ہو گئے زخمی ہونے والے افراد کو سول اسپتال سبی منتقل کردیا گیا
ڈاکٹرز کے مطابق زخمی ہونے والے افراد میں سے ایک شخص کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے واقعے کی اطلاع ملتے ہی سٹی پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تفتیش کا آغاز کر دیا
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق زخمی ہونے والے افراد میں سابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی کے بھائی بھی شامل ہیں دونوں گروپوں کے درمیان تصادم کی وجہ دیرینہ دشمنی بتائی جاتی ہے
جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت عمران، ملک عزیز اللہ، محمد اختر کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمی ہونے والے افراد کی شناخت مرید خان، نوابزادہ بارو خان باروزئی، محمد اشرف اور منیر احمد کے نام سے ہوئی ہے
دونوں گروپوں میں ہونے والا تصادم پرانی دشمنی بتائی جاتی ہے
۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے سابق نگران وزیراعلی بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی کے بھائی نوابزادہ بارو خان باروزئی کے کانواۓ پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوۓ واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے
جبکہ انہوں نے ڈی آئی جی سبی کو واقعہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے
وزیراعلئ نے واقعہ میں جانی نقصان اور نوابزادہ بارو خان باروزئی کے زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے وزیراعلئ نے انکی جلد صحتیابی کے لیۓ نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا ہے
سابق وزیراعلی بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے سبی میں نوابزادہ بارو خان باروزئئ پر قاتلانہ حملہ اور ساتھیوں کی شہادت کوقابل مذمت قرار دیتے ہوے واقعے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے
ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت نوابزادہ بارو خان باروزئی سمیت دیگر زخمیوں کو طبی سہولیات کےلئے فوری اقدامات کرے،
رہنماءپیپلز پارٹی نواب ثناءاللہ زہری نے واقعے میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین اظہار ہمدردی و تعزیت کرتےہوے کہا کہ بلوچستان مزید قبائلی دشمنیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا ،اور نوابزادہ بارو خان باروزئی کے قافلے پر حملہ قبائلی رسم رواج کا حصہ نہیں ہے کیونکہ قبائلی دشمنیوں کے باعث بلوچستان پسماندگی سے دوچار ہے،
Comments are closed.