بلوچستان میں آبادی دو کروڑ دس لاکھ سے تجاوز کرچکی لیکن بلوچستان ہائیکورٹ نے مردم شماری کے
کیخلاف درخواست مسترد کی ہے
یہ بات بلوچستان کے نامور وکیل کامران کامران مرتضیٰ نے خبردار نیوز کو بتائی اور کہا کہ منگل کے
روز انہوں نے بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے
ان کے مطابق مردم شماری کے ابتدائی رپورٹ میں بلوچستان کی آباد دو کروڑ دس لاکھ سے زائد تھی ‘
لیکن بدقسمتی سے مردم شماری کی فائنل رپورٹ میں بلوچستان کی ستر لاکھ آبادی کم دکھائی گئی ہے ‘
جو بلوچستان کے ساتھ کسی بڑے نا انصافی سے کم نہیں ہے
ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ نَئے مردم شماری سے بلوچستان کی قومی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ ہونا تھا
تاہم آئینی ترمیم سے بچنے کیلئے بلوچستان کی آباد کم دکھائی گئی ہے
جس سے نہ صرف قومی اسمبلی کی نشستوں میں بلوچستان کو نقصان ہوگا بلکہ وسائل کی تقسیم میں بھی بلوچستان مالی طور مذید نقصان سے دوچار ہوگا
ایک سوال کے جواب میں کامران مرتضی ایڈوکیٹ نے کہا کہ بلوچستان کے آباد ی کو دوسرے صوبوں کی آبادی میں کچھ اس انداز میں ظاہرکیا گیا ہے تاکہ وہاں کی نہ صرف قومی اسمبلی کی نشستین بڑ سکے بلکہ این ایف سی ایوار ڈ امیں انکامالی حصہ بھی بھاری ہو
Comments are closed.