Khabardar E-News

وزارتوں کی جانب سے نامکمل سمریاں منظوری کے لیے بھجوانے کا انکشاف

76

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

اسلام آباد: وزارتوں اور ڈویژنوں کی جانب سے رولز آف بزنس کے تقاضے پورے کیے بغیر نامکمل سمریاں منظوری کے لیے کابینہ ڈویژن کو بھجوانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس کو دستیاب وزیراعظم آفس کی طرف سے وزارتوں و ڈویژنوں کو بھجوائے جانےوالے دو صفحات کے مراسلے کی کاپی کے مطابق وزیراعظم نے وزارتوں و ڈویژنوں کی طرف سے رولز آف بزنس کے تقاضے پورے کئے بغیر کیبنٹ ڈویژن کو سمریاں بھجوانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ وزارتوں اور ڈویژنوں کی جانب سے کیبنٹ ڈویژنوں کو سمریاں بھجواتے وقت رولز آف بزنس 1973 کے رُولز اٹھارہ میں وضع کردہ طریقہ کار پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے اور جب سے وزارتوں اور ڈویژنوں کی طرف سے رولز آف بزنس 1973 کے تقاضے پورے کئے بغیر کیبنٹ ڈویژن کو سمریاں منظوری کے لیے بھجوائی جارہی ہیں اس کے نتیجے میں غیر ضروری تاخیر ہورہی ہے اور اس کے گڈ گورننس پر انتہائی برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے مشاہدے کے بعد ہدایت کی ہے کہ تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کے سیکرٹریز کے علم میں یہ بات لائی جائے اور وزارتوں کے سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ کیبنٹ ڈویژن کو سمریان بھجواتے وقت رولز آف بزنس کے تقاضے پورے کئے جائیں اور جو سمری کیبنٹ ڈویژن کو بھجوائی جائے ان سمریوں میں کابینہ سے جو منظوری یا آرڈر درکار ہے۔

اس قانون، رولز، ریگولیشنز اور انسٹرکشن و متعلقہ شق کا حوالہ دیا جائے اور اس شق کو درج کیا جائے، مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک سے زیادہ وزارتوں و ڈویژنوں سے متعلق سمریاں بین الوزارتی مشاورت کے بغیر بھجوائی جارہی ہیں لہٰذا تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کے سیکرٹریز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ کیبنٹ ڈویژن کو بھجوائی جانے والی ایسی سمریاں جن میں ایک سے زیادہ وزارتیں شامل ہوں ایسی سمریاں کیبنٹ ڈویژن کو بھجوانے سے پہلے رولز آف بزنس کے رولز 8، 10 اور 14 اے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور ان رولز کے تحت بین الوزارتی مشاورت مکمل کرنے کے بعد سمریاں کیبنٹ ڈویژن کو بھجوائی جائیں اسی طرح ڈرافٹ بلوں، آرڈیننسز اور آرڈرز کے لیے سمریاں کیبنٹ ڈویژن کو بھجوانے سے قبل رولز آف بزنس 1973کے رول 18(4) اور رول 18(5) کے تقاضے پورے کئے جائیں اور ان رولز کے تقاضے پورے کئے بغیر ڈرافٹ بلوں، آرڈیننسز اور آرڈرز کیلئے سمریاں کیبنٹ ڈویژن کو نہ بھجوائی جائیں۔

مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مجوزہ قانون سازی کی اصولی منظوری کیلئے بھجوائی جانے والی سمریاں واضع ہونی چاہئیں اور ان سمریوں درکار قانون سازی سے متعلق بڑا ایشوء واضع ہونا چاہیے اور یہ سمریاں بھجواتے وقت رولز آف بزنس 1973 کے رول 18(2) کے تقاضے پورے کئے جائیں اور کابینہ کو بھجوانے سے قبل بلوں، آرڈینسزز اور آرڈرز کے فرق کو واضع کیا جائے جس کیلئے رولز 18(2) اور 18(5) کے تقاضے پورے کیے جائیں، مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ رولز آف بزنس 1973 کے رول4(9)(g)  کے تحت کیبنٹ ڈویژن کو سمریاں بھجواتے وقت رولز آف بزنس پر عملدرآمد یقینی بنانا متعلقہ وزارتوں و ڈویژنوں کے سیکرٹریز کی ذمہ داری ہے اور توقع ہے کہ وزارتوں اور ڈویژنوں کے سیکرٹریز نہ صرف سمریاں بھجواتے وقت رولز آف بزنس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے بلکہ قانون کی حکمرانی کے اصول کی بنیاد پرگُڈ گورننس کیلئے متعلقہ وزراءکو گائیڈ بھی کریں گے۔

لیٹر میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے کیبنٹ سیکرٹری کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ وزارتوں کی طرف سے رولز آف بزنس کےتقاضے پورے کئے بغیر موصول ہونے والی کوئی سمری قبول نہ کی جائے اور رولز آف بزنس کے تقاضے پورے کئے بغیر بھجوائی جانے والی سمریاں متعلقہ وزارتوں و ڈویژنوں کو واپس بھجوادی جائیں اور ساتھ میں سمری واپس بھجوانے کی وجہ بھی بتائی جائے اور جو سمری رولز آف بزنس کے تقاضے پورے نہ ہونے کے باعث متعلقہ وزارت و ڈویژن کو واپس کی جائے اور اس بارے میں وزیراعظم آفس کو بھی آگاہ کیا جائے۔

Comments are closed.