کوئٹہ ( خبردار نیوز ) بلوچستان کے مشیرداخلہ میر ضیاء لانگونے کہا ہے کہ بلوچستان میں دھشت گردی کی
روک تھام کے لیے پاکستان نے افغانستان سے رابطہ کرلیا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہونگے
صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں خبردار نیوز سے بات چیت کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی
جانب افغانستان کے ساتھ بات چیت جاری ہے
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان حکومت کو آے چند ماہ ہوے اور انہیں پورے افغانستان میں گرفت کے
لیے وقت درکار ہوگا
تاہم اس کے باوجود کابل حکومت ہمارے ساتھ بھر پور تعاوں کررہی ہے اور کہیں سے کوئی کمزور ی ہوگی
تواسکی نشاندہی کرکے اس مسئلے کو حل کیا جاے گا
بلوچستان میں دھشت گردی کی روک تھام کے لیے پاک افغان رابطہ
صوبائی مشیر کے مطابق دھشت گردی کے خلاف جنگ میں اسلام آباد اور کابل ایک پیج پر اور طالبان
حکومت نے یقین دھانی کرائی ہے کہ ماضی کی طرح مذید افغان سرزمیں پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگا
واضع رہے کہ صوبائی مشیر نے گذشتہ روز کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نوشکی اور پنجگور
کے حالیہ واقعات اور ایف سی کیمپس پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوے ایک بارپھر کہا تھا کہ ان
واقعات کے پس پردہ ہندوستان کا ہاتھ جوبلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے خلاف ہے
یاد رہے کہ 2 اور 3 فروری کی درمیانی شب بلوچستان کے علاقے نوشکی اور پنجگور میں ایف سی کیمپس
پر نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے حملے ہوے تھے
جس میں مشیرداخلہ کے مطابق 12 جوان شہید اور 13 دھشت گرد ہلاک ہوے تھے
جبکہ پجنگور میں 5 حملہ آوور شہر ی آبادی میں روپوش ہوگئے تھے جس کے خلاف رات گئے تک آپریشن
جاری تھا
بلوچستان : نوشکی اور پنجگور میں 12 جوان شہیداور13دھشت گرد ہلاک
اسلام آباد میں پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر ) کے مطابق شکی میں دھشت گردوں کے
خلاف آپریشن مکمل کرلیاگیا ہے جبکہ پنجگور میں آپریشن
جاری ہے اور دونوں واقعات میں 13 دھشت گرد مارے جاچکے ہیں جس میں چار پنجگور میں اور 9 نوشکی
میں شامل ہے
Comments are closed.