
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈیجیٹل ادائیگی کی سہولتوں کومزید بہتر بنانے اور مالی شمولیت کے فروغ کے لیے بینکنگ سیکٹر کوملک میں پیمنٹ کارڈز قبول کرنے کانظام بہتر بنانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے اس ضمن میں 3 اہم اقدامات اٹھائے ہیں جس کے تحت بینکوں پر اب لازم ہے کہ وہ پیمنٹ اسکیم کا ملکی کارڈ ’’پے پاک ‘‘ (PayPak) اوّلین ترجیح کے طور پر اپنے صارفین کو پیش کریں جبکہ بین الاقوامی پیمنٹ اسکیم کارڈ جیسے ویزا، ماسٹر کارڈ اور یونین پے صارفین کی درخواست پر جاری کیے جاسکتے ہیں۔
اسی طرح مرچنٹ ڈسکاؤنٹ ریٹ جو بینک دکانداروں پر عائد کرتے ہیں اب 1.5 سے 2.5 فیصد کے درمیان ہوا کرے گا۔ اس سے قبل بینکوں کو دکانداروں سے اپنی مرضی کی فیس وصول کرنے کی اجازت تھی۔ اسی طرح ایک دکاندار کی آمدنی کی اب مختلف اداروں کے مابین معقول طریقے سے تقسیم ہوگی تاکہ تمام اداروں کو مساوی ترغیبات حاصل ہوں، ان اداروں میں کارڈ کا جاری کنندہ، کارڈ مشین نصب کرنے والا ادارہ اور پیمنٹ اسکیم کی کمپنی شامل ہیں۔
ان اقدامات کے نتیجے میں ملک میں پیمنٹ کارڈ کی قبولیت کے مقامات بڑھنے کی توقع ہے جس سے معیشت کو ڈیجیٹل صورت دینے اور مالی شمولیت کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔
چیک کی کلیئرنگ کے نظام میں موجود ایک اور خامی دور کرنے کی غرض سے اسٹیٹ بینک نے چیکوں کے تصفیے کے لیے ’’پاکستان ریئل ٹائم انٹربینک سیٹلمنٹ میکانزم ‘‘ (پرزم) کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔
Comments are closed.