کوئٹہ ( خبردار نیوز ) بلوچستان حکومت نے صوبے کے سب بڑے انتظامی ادارے سول سیکرٹریٹ کویٹہ میں
12 سال کے طویل عرصے بعد پہلی بار 8 سوسے زیادہ خالی آسامیوں پر بھرتی کا عمل شروع کیا ہے
سول سیکرٹریٹ کے زرائع کے مطابق ان پوسٹوں میں زیادہ تر گریڈ 5 سے لیکر 14 تک ہیں
جس پر تعیناتی کے لیے سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی کی سربراہی میں ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی
ہے
جس کا مقصد بظاہر صاف اور شفاف طریقے سے ان ہو سٹوں پر بھرتی کا عمل یقینی بنانا ہے
مگر خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ان پوسٹوں پر میرٹ کی بجائے بھرتیاں سفارش ،اقرباپروری کے علاؤہ خرید
وفروخت کی نظر ہورہی ہے
ذرائع کے مطابق بھر تیوں سے قبل ہی اکثر آسامیاں فریقین میں تقسیم ہو چکی جس میں صوبے کی اعلیٰ قیادت
سے لیکر مبینہ طور پر بعض ارکان اسمبلی اور بیوروکریسی کے علاؤہ دیگر با اثر طبقے اور یونین کے
بعض سرکردہ افراد شامل ہیں
جو اپنے اپنے حصے کی ملازمتیں حاصل کرنے کے لیے باگ دوڑ میں مصروف ہیں
ذرائع کے مطابق حکومت نے ان پوسٹوں پر تعیناتی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے ارکانِ سے ایمانداری اور
دیانتداری سے تعیناتیاں کرنے کا حلف بھی لیا ہے
مگر زیادہ تر سائیلیں کا موقف ہے کہ مارکیٹ میں کھلے عام ان پوسٹوں کی نہ صرف خرید وفروخت جاری
ہے بلکہ کئی پوسٹوں پر دلال لوگ رقم لیکر ہڑپ بھی کر چکے ہیں
ایسے میں روزگار کی تلاش میں کئی سالوں سے مارے مارے پھرنے والے نوجوانوں نے حکومت اور صوبے
کی اعلی عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے اس ان پوسٹوں پر تعیناتی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کیا جاے تاکہ نہ
صرف میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں ہوسکے
بلکہ اس سے ہونہار اور قابل تعلیم یافتہ نوجوان سول سیکرٹریٹ جیسے اہم ادارے میں خدمات سر انجام دے
سکے
بصورت دیگر سفارش،اقرباپروی اور پیسوں سے بھرتی ہونے والے افراد نہ صرف اس صوبے کے مالی
وسائل پر بوجھ بن جائیں گے
بلکہ صوبے کے سرکاری محکموں میں کرپشن کے مذید راستے کھولنے کا سبب بن جائیں گے
Comments are closed.